فوج کے خصوصی اختیارات قانون کی تنسیخ پر سیکوریٹی ادارے حرف آخر

جموں ۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے آج کہا ہیکہ جموں و کشمیر میں فوج کے خصوصی اختیارات قانون (AFSPA) کی تنسیخ کے بارے میں سیاسی لیڈروں کی بجائے سیکوریٹی ایجنٹوں کی جانب سے ’’حرف آخر‘‘ آنا چاہئے۔ وزیراعظم کے دفتر میں مملکتی وزیر جتندر سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رفقاء کی برخاستگی کے بارے میں سیکوریٹی ایجنسی کی رائے حرف آخر تصور کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اگر سیکوریٹی اداروں کا یہ احساس ہیکہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری یا AFSFA کی تنسیخ کیلئے یہ مناسب وقت نہیں ہے جس کے پیش نظر اس مسئلہ کو بار بار نہیں اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے بعض گوشوں بشمول بی جے پی کی حلیف پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے فوج کے خصوصی اختیارات قانون کی تنسیخ کے مطالبہ پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے اور حریت لیڈر سید علی گیلانی کی جانب سے مدافعت کئے جانے کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ اور حکومت ہند نے یہ وضاحت کردی کہ کسی کو بھی پاکستانی پرچم لہرانے کا اور عوام کو ورغلانے کا حق نہیں ہے اور ہم اس طرح کی حرکتوں کو برداشت نہیں کریں گے اور قوم دشمن عناصر کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اگر اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہوسکے۔ مسٹر جتندر سنگھ نے وادی میں موبائیل سیلولر ٹاورس پر عسکریت پسندوں کے حملوں کو امرناتھ یاترا کے پیش نظر علحدگی پسند سیاست سے تعبیر کیا اور بتایا کہ گذشتہ چند سال سے یہ وطیرہ ہوگیا ہیکہ امرناتھ یاترا سے عین قبل قوم دشمن عناصر تخریبی کارروائیاں شروع کردیئے ہیں۔ تاہم انہوں نے تیقن دیا کہ سرکاری حکام ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ واضح رہیکہ سی پی ایم کی زیراقتدار ریاست تریپورہ میں متنازعہ ارمڈ فورس اسپیشل پاور ایکٹ کے نفاذ کو حال ہی میں برخاست کردیا گیا تھا جس کے بعد جموں و کشمیر میں یہ قانون ہٹا دینے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں بشمول حکمراں پی ڈی پی مطالبہ کررہی ہے۔