طویل مدتی منافع کے مواقع ، کھلی اراضیات کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ
حیدرآباد۔19فروری(سیاست نیوز) جائیداد کی خریدی کے ذریعہ کی جانے والی سرمایہ کاری میں فلیٹ کی خریدی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے لیکن ماہرین کے مطابق فلیٹ کے برعکس سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والوں کو فلیٹ کے بجائے اراضیات کی خریدی میں سرمایہ کاری کرنی چاہئے کیونکہ فلیٹ کی خریدی کے ذریعہ کی جانے والی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے منافع اور اس کی حد متعین ہوتی ہے اور اس میں بے تحاشہ یا اچانک اضافہ کا کوئی امکان نہیں ہوتا جبکہ اراضی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی مدت طویل ہوتی ہے اور اس طویل مدتی سرمایہ کاری کے مناسب منافع کے علاوہ اراضیات کی قیمتو ں میں زبردست اضافہ بھی ریکارڈ کیا جاتا ہے جبکہ فلیٹس کی خریدی کے بعد اگر اسے طویل مدتی سرمایہ تصور کیا جاتا ہے تو چند برسوں بعد فلیٹ کی تعمیر کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ قیمت میں وہ استحکام نہیں رہتا اور بازار کے اعتبار سے قیمت میں کچھ اضافہ ضرور ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود اس اضافہ کو اراضی کی قیمت میں ہونے والے منافع کے مطابق نہیں دیکھا جا سکتا کیونکہ اراضیات کی خریدی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی مدت کتنی ہی کیوں نہ گذر جائے اس مدت کے دوران اراضیات کی قیمتو ںمیں اضافہ ہی ریکارڈ کیا جائے گا اور اگر نوآبادیاتی علاقہ فروغ حاصل کرنے لگتے ہیں تو ایسی صورت میں ان علاقو ںکی اراضیات کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے جبکہ فلیٹس اگر شخصی استعمال کے لئے نہیں بلکہ اثاثہ کے طور پر خریدا گیا ہے تو ایسی صورت میں اس فلیٹ کے کرایہ کی شکل میں ہونے والی آمدنی ہی منافع ثابت ہوتی ہے اور چند برسوں میں جہاں فلیٹس کی قیمتوں میں 20تا 30 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے وہیں اگر اراضیات کی قیمتو ں کا جائزہ لیا جائے تو وہ دوگنی اور بعض اوقات تین گنا تک بھی پہنچ جاتی ہیں اسی لئے اب ماہرین کی جانب سے یہ کہا جانے لگا ہے کہ فلیٹس کے بجائے زمینات میں کی جانے والی سرمایہ کاری منافع بخش ہے اور اس سرمایہ کاری کے ذریعہ حاصل ہونے والے منافع میں زبردست اچھال کی بھی امید کی جا سکتی ہے جبکہ فلیٹس کے ذریعہ حاصل ہونے والی آمدنی محدود ہوتی چلی جاتی ہے اور فلیٹ کی تعمیر کے وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس کی قدر میں بھی گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگتی ہے جبکہ زمین کی قیمت کے ساتھ ایسا کسی بھی صورت میں نہیں ہوتا بلکہ اس میں اضافہ ہی ریکارڈ کیا جاتا ہے۔