فلپائن میں استوائی سمندر طوفان ’لنفا‘ کی وجہ سے سیلاب

منیلا۔5جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) شمالی فلپائن کے کئی قصبے استوائی سمندری طوفان لنفا کے مجموعی جزائر کے شمالی کنارے سے ٹکرانے کے بعد آنے والے سیلاب کی وجہ سے زیر آب آگئے ۔ امدادی محکموں نے آفات سماوی سے نمٹنے کی اپنی کوششوں میں شدت پیدا کردی ہے ۔ اس علاقہ کے شہری دفاع کے سربراہ چیتو کیسٹرو نے کہا کہ کم از کم 11ساحلی قصبے سیلاب اور دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ سے متاثر ہوئے ہیں ۔ بارش زور دار تھی اور آندھی تیز رفتار جس کی وجہ سے تمام شاہراہیں ناقابل عبور ہوگئیں ‘ بعض مکان اپنی آدھی بلندی تک زیر آب آگئے اور بعض پوری طرح غرق ہوگئے ۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب سے ہلاکتوں کی تاحال اطلاع نہیں ملی ہے لیکن اس کا اندیشہ ہے ۔ فی الحال راحت رسانی پروگراموں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔ برقی سربراہی منقطع ہوچکی ہیں ‘ شمالی فلپائن کے وسیع علاقوں میں برقی سربراہی نہیں ہے ۔جس کی وجہ سے مواصلات بھی متاثر ہوئے ہیں ۔ سیلاب اور سمندری طوفان کی وجہ سے 120کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چل رہی ہے ‘ جس کا رُخ شمال مغرب کی طرف ہے ۔ اندیشہ ہے کہ یہ شمال کی جانب پیشرفت کرے گی ۔ اتوار کی صبح تک سمندری طوفان کے بھی آگے بڑھ جانے کا امکان ہے ۔ قومی شہری دفاع کے سربراہ الگزینڈر پاما نے کہا کہ ہم نے قبل ازیںاشیائے ضروریہ کا ذخیرہ کرلیاہے تاکہ طوفان کے نتیجہ میں محصور لوگوں کی مدد کی جاسکے ۔ فلپائن آفات سماوی کے اعتبار سے ہمیشہ مخدوش رہا ہے ۔ تقریباً 20سمندری طوفان جن میں سے بعض مہلک بھی ہوتے ہیں ہر سال فلپائن سے ٹکراتے ہیں ۔ حالیہ برسوں میں بدترین سمندری طوفان ’’ہائین‘‘ تھا جو نومبر 2013ء میں وسطی فلپائن سے ٹکرایا تھا جس کے نتیجہ میں 7350افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے ۔تازہ ترین استوائی سمندری طوفان اور اس کے زیراثر موسلادھار بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی مکان ابھی تک زیر آب ہیں اور اندیشہ ہے کہ ان کے ساکن ہلاکت ہوچکے ہوں گے ۔