جودھپور:۔ راجستھان ہائی کورٹ میں فلم ’’ پدماوت ‘‘دکھائی جا ئے گی۔اس متنازعہ فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے اس فلم کے تمام ایف آئی آر کو مسترد کر نے کے لئے اس فلم کو ہا ئی کورٹ میں دکھانے کی درخواست کی ہے ۔ جسٹس مہتا نے بھنسالی کی اس درخواست کو قبول کرلیا۔ جسٹس سندیپ مہتا نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ اس فلم کے دکھائے جانے کے دوران مناسب سکیوریٹی کا انتظام کریں
۔ذرائع کے مطابق اس فلم کے سماعت کے دوران کورٹ نے حکومت کو اس فلم دکھانے کی ہدایت دی تاکہ یہ معلوم کر سکے کہ اس فلم میں تاریخی پہلوؤں کو بدل کر پیش کیا ہے یا نہیں؟بھنسالی کے مشیر نشاط بورا نے کہا کہ وہ اس فلم کو دکھا نے کے لئے رضامند ہوگئے ہیں۔ہائی کورٹ نے پبلک پراسکیوٹر کو ہدایت دی کہ وہ فلم دکھا ئے جانے کے دوران مناسب سکیوریٹی کا انتظام کریں۔
پبلک پراسکیوٹر کو حکم ملتے ہی وہ اس کام میں جٹ گئی۔جسٹس مہتا نے اس فلم کے کیس کی سماعت کو دو فروری تک ملتوی کردیا ہے۔اس فلم کے خلاف وریندر سنگھ اور ناگپال نے دیپوانہ پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کر وائے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ اس فلم میں مبینہ طور پر حقائق کو بدل کر پیش کیا جارہا ہے اور رانی پدماوتی کی شبیہ کو متاثر کیا جا رہا ہے۔بھنسالی نے ان تمام دعوؤں کو مسترد کر تے ہوئے کورٹ سے رجوع ہوئے۔
ہائی کورٹ نے اس ایف آئی آر کو روکنے اور مزید تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے پچیس جنوری کو اس فلم کی اجازت دے دی ہے۔اسی دوران بی جے پی حکمران ریاستوں اور مدھیہ پردیش ‘راجستھان ‘ اور گجرات ریاستوں میں اس فلم پر روک لگا ئی ہوئی ہے۔