استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس۔ ترک ‘ ایران و فلسطینی قائدین کا خطاب
استنبول،19مئی(سیاست ڈاٹ کام ) فلسطین مسئلے پر غورو خوض کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا استنبول میں غیر معمولی ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطا بق فلسطین کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی فورس کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔اسلامی ملکوں پر زور دیا گیا ہے کہ بیت المقدس سفارتخانے منتقل کرنے والے ممالک کے ساتھ معاشی سرگرمیاں محدود کی جائیں جبکہ غزہ میں تشدد کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے تمام ممالک متحرک ہوں۔پاکستان کے وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی آزادانہ اورشفاف تحقیقات کا مطا لبہ ،اسرائیلی مظالم اور مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی کی مذمت کی،آزادفلسطینی مملکت کی حمایت کے عزم کااعادہ کیا۔ترکی نے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا ۔مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطین کی موجودہ صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم ، او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس استنبول میں ہوا ۔غزہ میں اسرائیلی مظالم کی آزادانہ اورشفاف تحقیقات کا مطا لبہ کرتے ہوئے اجلاس نے کہا کہ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اپنی قراردادوں پرعمل کرائے ۔ فلسطینیوں کی جدوجہدآزادی کودہشت گردی سے جوڑاجارہاہے ۔ترک صدر اردگان نے فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ملک ہے ، امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے فلسطین کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا بھی اعلان کیا ۔فلسطینی وزیر اعظم رامی حمداللہ نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، اقوام متحدہ فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے ، یو این اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرے ۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسرائیلی مظالم پر یو این کا خصوصی سیشن بلایاجائے اور اسرائیل کے خلاف سیاسی و معاشی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے ممالک کو چاہئے کہ وہ امریکہ کے ساتھ اپنے سیاسی اور معاشی تعلقات پر نظر ثانی کریں ۔علاوہ ازیں فلسطینیوں سے اظہار یگانگت کیلئے استنبول میں بڑی ریلی نکالی گئی جس میں 5 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی ۔