یروشلم ۔ 3 جون (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے ورلڈ ساکر فیڈریشن فیفا سے اخراج کی فلسطینی کوشش ناکام رہی لیکن اسرائیل میں یہ اندیشے بڑھ گئے ہیں کہ آئندہ مزید ایسے سفارتی حملے ہوسکتے ہیں۔ وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسرائیل کو ایک بڑی جدوجہد کا سامنا ہے۔ اس کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے بین الاقوامی مہم چلائی جارہی ہے۔ یہ ہمارے خلاف معمولی اقدامات نہیں بلکہ ہمارے وجود سے مربوط ہے۔ نتن یاہو نے فلسطینی کوشش کو ناکام بنانے پر اسرائیلی حکام کی ستائش کی۔ فلسطین نے لمحہ آخر میں رائے دہی سے گریز کیلئے سمجھوتہ کر لیا تھا لیکن اسرائیل کو سخت شرائط کیلئے رضامند ہونا پڑا تھا۔ اب فلسطینی ساکر کھلاڑیوں کے ساتھ اسرائیل کے رویہ اور بالخصوص نقل و حرکت کی آزادی پر تحدیدات پر خصوصی نظر رکھی جائے گی۔ فلسطین اب اولمپکس اور دیگر بین الاقوامی مقابلوں میں بھی اسرائیل کو یکا و تنہا کرنے کوشاں ہے۔ اسرائیلی میڈیا میں ان خبروں کو نمایاں کیا جارہا ہے اور یہ انتباہ دیا گیا کہ فلسطین کا نیا لائحہ عمل اسرائیل کی پریشانی کا نقطہ آغاز ہے۔