پیرس۔ 2 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی پارلیمنٹ کی طرف سے آج فلسطینی مملکت کے حق میں قرار داد منظور کئے جانے کیلئے ووٹنگ کی تیاری ہے۔ قرار داد سوشلسٹ پارٹی کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔قرارداد کی منظوری کی صورت میں بھی فرانس کے سفارتی موقف اور پالیسی میں کسی فوری تبدیلی کا امکان نہیں، کیونکہ یہ قراراد محض علامتی نوعیت کی ہو گی۔تاہم اس قرار داد کی منظوری سے مشرق وسطی میں امن مساعی کے معطل کئے جانے اور اسرائیلی ہٹ دھرمی کے بارے میں پائے جانے والے اضطراب کا اظہار ضرور ہو گا۔سویڈن اور برطانیہ کے قانون سازوں کے بعد فرانسیسی قانون سازوں کی طرف سے فلسطینی مملکت کے حق میں یہ قرارداد مغربی دنیا کی ایک مضبوط آواز ثابت ہو گی۔ واضح رہے بہت سے ترقی پذیر ممالک فلسطینی مملکت کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن مغربی یورپ کے ملک تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ ان ممالک کا موقف اسرائیل اور امریکہ کے اس موقف کے حق میں ہیں کہ فلسطینی مملکت کا وجود مذاکرات کے ذریعے ممکن بنانا چاہیے۔اس کے باوجود مغربی ممالک کے عوام میں بیداری بڑھ رہی ہے اور وہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف پالیسیوں اور اقدامات پر اب ناخوشی ظاہر کرتے ہیں۔فلسطینی عوام بھی اسرائیل کے امن عمل کے حوالے سے رویے سے سخت مایوس ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل امن مذاکرات کو اس لئے خراب کرتا ہے کہ فلسطینی مملکت کی راہ ہموار نہ ہو سکے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ فلسطینی مملکت کیلئے دوسرے طریقے بھی آزمائے جائیں۔اسرائیلی رویے کے خلاف اس حوالے سے حالیہ مہینوں کے دوران پہلا ردعمل سویڈن کی طرف سے ماہ اکتوبر میں سامنے آیا ، بعد ازاں برطانوی پارلیمنٹ میں بھی فلسطینی مملکت کے حق میں ایک قرار داد منظور کر لی گئی۔اسرائیل ایسی تمام کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔