فلسطینی قیدیوں کی مالی امداد کے خلاف اسرائیل کی قانون سازی

یروشلم ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کی پارلیمنٹ نے ایک ایسا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت وہ رقومات جو فلسطینی اتھاریٹی کو منتقل کی گئی ہیں جو دراصل ان فلسطینی شہریوں کے خاندانوں کی امداد کیلئے تھی جو اسرائیلیوں پر حمہ کرنے کی پاداش میں جیل کی سزاء بھگت رہے ہیں۔ اس قانون کو کل رات دیر گئے منظوری دی گئی جس کے بعد حکومت کو یہ اختیار حاصل ہوگیا ہیکہ وہ جیل کی سزاء کاٹ رہے فلسطینی شہریوں اور ان کے ارکان خاندان کو ادا کی جارہی رقم کو روک دیں۔ یاد رہیکہ اسرائیل کو ہر ماہ 127 ملین ڈالرس بطور کسٹم ڈیوٹی حاصل ہوتے ہیں جو دراصل ایسی اشیاء پر عائد کی جاتی ہے جو فلسطینی مارکٹس کو اسرائیلی بندرگاہوں کے ذریعہ بھیجی جاتی ہیں اور اس کے بعد فلسطینی اتھاریٹی کو منتقل کی جاتی ہیں۔ یہ ادائیگیاں ان فلسطینی خاندانوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں جن کے خاندانوں کی کفالت کرنے والا زندہ نہیں۔ فلسطینی شہری اسرائیل کے ناجائز قبضہ کے خلاف لڑائی میں مارے جانے والوں کو ’’شہید‘‘ تصور کرتے ہیں۔