افتتاحی تقریب میں 2 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شرکت
مقبوضہ بیت المقدس ۔ 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ماہ صیام کے موقع پر راتوں کو فلسطین میں فانوس روشن کرنا پرانی روایت ہے مگر اس بار اس روایت میں ایک غیرمعمولی اضافہ ہوا جب ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فانوس تیار کرنے کے بعد روشن کیا گیا تو دور دور تک اسکی روشنی پھیل گئی۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق رمضان المقدس غیرمہم میں شامل تنظیموں نے یہ عظیم الشان رمضان فانوس بڑی محنت سے تیار کیا ہے۔ فانوس کے افتتاح کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں کم سے کم 2000 سے زائد فلسطینی شہریوں نے شرکت کی۔ فلسطینی تاریخ کے اس بڑے فانوس کو دیکھنے کیلئے لوگ ریالیوں کی شکل میں چھوٹے چھوٹے فانوس لے کر نکلے۔ پرانے بیت المقدس کے باب حطہ سے 250 فلسطینیوں کی فانوس بردار ریالی نے حصہ لیا جبکہ باب الساہرہ سے 300 فلسطینیوں اور افریقی تارکین وطن نے بھی ریالی میں شرکت کی۔ فانوس روشن کرنے کی ذمہ داری اس کے آرکیٹکٹ ڈاکٹر مجدالھدمی نے انجام دی۔ فانوس روشن کرنے کے بعد فن کارالھدمی نے ماہ صیام کی مناسبت سے خصوصی نغمے پیش کئے اور اپنی خوبصورت اور سریلی آواز میں اہل ایمان کے دلوں کو گرمایا۔