امریکی ریاست کیلی فورنیا کی یونیورسٹی کی ایک رپورٹ میں صیہونی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف زہریلی گیس کے استعمال کا انکشاف‘ العائدہ کیمپ میں زہریلی گیس سے بڑے پیمانے پر بیماری ‘ اسقاط حمل‘ اموات‘ فلسطینیوں کو تابعداد بنانے کے لئے صیہونی ریاست کا نیا ہتھکنڈہ
مغربی کنارہ۔ امریکی ریاست کیلی فورنیا کی یونیورسٹی نے ایک رپورٹ جاری کرکے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی فوجی فلسطینیوں کے خلاف زہریلی گیس استعمال کررہے ہیں ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے فلسطینی کیمپ العایدہ میں فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر زہریلی گیس کا استعمال کیاہے۔
کیلی فورنیا یونیورسٹی نے اپنی رپورٹ کا عنوان’ اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں آنسو گیس کا بے تحاشہ استعمال‘ قراردیا ہے ۔ رپورٹ میں غرب اردن کے فلسطینی کیمپ العایدہ میں رہنے والے فلسطینیوں کی افسوسناک صورتحال کا بھی ذکر کیاگیا ہے ۔ یہ رپورٹ کیلی فورنیا یونیوسٹی میں انسانی حقوق کے شعبے نے شائع کی ہے ۔
اس رپورٹ میں وہ تصوئیریں بھی چھاپی گئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صیہونی فوجی العایدہ کیمپ کی سڑکوں اور گلی کوچوں میں فلسطینی بچوں پر کس بے دردی کے ساتھ زہریلی گیس پھینک رہے ہیں۔ غرب اردن کے العایدہ کیمپ میں جو ایک مربع کیلومیٹر رقبے سے بھی کم زمین پر قائم ہے چھ ہزا ر سے زائد فلسطینی رہتے ہیں۔ اقوام متحد کے راحت رسانی کے کمشنر جنرل پیرے کرہنبل نے ان فلسطینیوں کو دنیا میں سب سے زیادہ اشک آور گیس کا سامنا کرنے والی کمیونٹی قراردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صورتحال اس قدر خراب ہے کہ جب آنسو گیس کے بادل اس پناہ گزیں کیمپ کے اوپر منڈلاتے ہیں تو مائیں اپنے بچوں کو بیت الخلاء میں بند کردیتے ہیں۔
اس رپورٹ میں صیہونی ریاست کی جانب سے زہریلی گیس استعمال کرنے کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی صحت ‘ طبی ونفسیاتی اور سماجی طورپر ان کے متاثر ہونے کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیاگیا ہے۔ اس رپورٹ کو تیار کرنے والے ریسرچرز نے کہاکہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے بڑے پیمانے پر متواتر اورکسی امتیاز کے بغیر گیس کا استعمال بین الاقوامی ضابطے کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے ۔ یاد رہے کہ العائدہ پناہ گزیں کیمپ میں رہنے والے متعدد فلسطینی صیہونی فورسز کی زہریلی گیس کے استعمال کے نتیجے میں اموات ہوئی ہیں۔
اس کیمپ کے متعدد باشندوں نے صیہونی فورسز کی جانب سے متواتر زہریلی گیس کا سامنا کرنے کے نتیجے میں سانس ‘ جلد اور دیگر امراض کی شکایت کی ہے جبکہ متعدد خواتین کا حمل ساقط ہوچکا ہے ۔ صیہونی فورسز جس زہریلی گیس کا فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف استعمال کرتی ہے اس کو خفیہ رکھا جاتا ہے تاکہ ڈاکٹروں کو بھی اندازہ نہ ہوپائے کہ اس کے کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
یوسی بار کلے یونیورسٹی کے ایک جائزہ میں بھی عائدہ کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف زہریلی گیس کے استعمال کی مذمت کی گئی ہے ۔ بار کلے کے جائزہ میں کہا گیا ہے کہ العائدہ کیمپ کے باشندوں کی زندگی مسلسل خطرے سے دوچار ہے رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ صیہونی فورسز فلسطینی عوام کی مزاحمت کو دبانے اور انہیں لاچار کرنے کے لئے زہریلی گیس کا استعمال کررہے ہیں