فلسطینیوں کو کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا:میکرون

نیو یارک۔26 ستمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تاریخ میں شاید ایساپہلی بار ہوا جب ایک طاقتور ملک کے سربراہ کی جانب سے واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل جو کچھ کررہاہے ، وہ غلط ہے ۔فرانسیسی صدرامانوئل میکروں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران میکروں نے کہا کہ فلسطینیوں کے آئینی حقوق کو تسلیم کرنے اورتنازعہ کے دو ریاستی حل کو قبول کرنے میں مضمرہے جبکہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور ایک طرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن قائم نہیں ہوسکتا۔ فرانسیسی صدرنے ایران کے حوالہ سے کہا کہ ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطہ میں مداخلت کشیدگی کا باعث ہیں لیکن اس کا حل بات چیت میں ہے ۔2015 ء میں ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان جو معائدہ طے پایا تھا اس میں ایران کو نیوکلیئر طاقت کے حصول کی حد مقرر کی گئی تھی۔ امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ۔