فلاحی اور ترقیاتی کاموں میں تلنگانہ سرفہرست

تلنگانہ بھون میں یوم تاسیس تقاریب، این نرسمہا ریڈی اور ڈاکٹر کیشوراؤ کا خطاب

حیدرآباد۔/2 جون، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے تلنگانہ یوم تاسیس کے موقع پر ٹی آر ایس پارٹی کے ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون بنجارہ ہلز میں قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر کے کیشو راؤ کے علاوہ پارٹی کے دیگر قائدین موجود تھے۔ پرچم کشائی سے قبل قائدین نے مجسمہ تلگو تلی پر پھول نچھاور کئے اور شہیدان تلنگانہ کو خراج پیش کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ 14 برسوں کی جہد مسلسل اور قربانیوں کے بعد 2 جون کو مرکزی حکومت نے تشکیل تلنگانہ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں سماج کے ہر طبقہ نے علحدہ ریاست کے حصول کیلئے انتھک جدوجہد کی اور یہ پہلا موقع ہے جب کے سی آر نے اس جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کیا جبکہ سابق میں تلنگانہ تحریکات ناکام ثابت ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ 1969 ء میں سرکاری ملازمین اور طلباء نے 3 مسائل پر جدوجہد کا آغاز کیا تھا تلنگانہ کے وسائل ، روزگار اور پانی کے مسئلہ پر جدوجہد شروع ہوئی تھی لیکن یہ کامیاب نہ ہوسکی۔ 2001 ء میں کے سی آر کی قیادت میں جدوجہد کا احیاء ہوا اور تلنگانہ کے حصول کے بعد ہی دم لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کو پسماندگی سے اُبھارکر ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔ نرسمہا ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے حصول میں شہیدان تلنگانہ کی قربانیوں کا اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کو کمزور کرنے کیلئے مخالفین اور متحدہ آندھرا کے قائدین نے کئی سازشیں کی تھیں لیکن ہر سازش کا عوام نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں اور کمزور طبقات کی بھلائی کیلئے کے سی آر کی شروع کردہ اسکیمات ملک بھر میں مثالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے بے بنیاد الزام تراشی کے ذریعہ حکومت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور 2019 میں ٹی آر ایس دوبارہ برسراقتدار آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر عوام کے چہروں پر خوشی لوٹانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور آج ہندوستان بھر کی نظریں تلنگانہ پر ٹکی ہوئی ہیں۔مختلف ریاستوں کی جانب سے تلنگانہ اسکیمات کو حاصل کرتے ہوئے ان پر عمل آوری کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔