اسلام آباد۔3جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی ذرائع ابلاغ نے آج کہا کہ عسکریت پسندوں کے ہندوستانی فضائیہ کے اڈہ پر حملہ سے ہند۔پاک امن مذاکرات خطرہ میں پڑجائیں گے ۔ حالانکہ دونوں ممالک کے قائدین کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے خیرسگالی کا ماحول پیداہوا ہے ۔ اپنے صفحہ اول پر ایکسپریس ٹربیون نے خبر شائع کرتے ہوئے سرخی لگائی ہے ۔ ’’بندوق برداروں کا ہندوستانی فضائیہ کے اڈہ پر حملہ‘‘ خبر کے متن میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ حملہ ختم ہوچکا ہے لیکن اس سے دونوں ممالک کے درمیان امن مذاکرات کے احیاء کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ روزنامہ ’’ دی نیوز انٹرنیشنل‘‘ نے خبر دی ہے کہ بندوق برداروں کا حملہ وزیراعظم ہند نریندر مودی کے اچانک دورہ پاکستان اور ملک کے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے ایک ہفتہ بعد کیا گیا ہے ۔ اس طرح دونوں قائدین نے باہمی مذاکرات کی احیاء کی جو کوشش کی تھی وہ خطرہ میں پڑگئی ہے ۔ روزنامہ ’’ ڈان ‘‘ نے خبر دی ہے کہ ہندوستان سے فوری طور پر ملنے والے اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ پٹھان کوٹ حملہ کے باوجود معتمدین خارجہ کی بات چیت جاری رہے گی ۔ حالانکہ حملہ کے بعد اسے دھکہ لگا ہے لیکن اس واقعہ کا ماحول پر اثر ضرور مرتب ہوگا ۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ اسے امید ہے کہ حالیہ اعلیٰ سطحی روابط سے جو خیرسگالی پیدا ہوئی ہے اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔ پاکستانی اخبارات نے زیادہ تر حملے اور اس کے امکانی اثرات کو مرکزی موضوع بنایا ہے ۔ برقی ذرائع ابلاغ ہندوستانی ٹی وی چینلس کے ردعمل سے مسابقت کررہے تھے اور کوشش کررہے تھے کہ اس حملہ میں پاکستان کے تعلق کا پتہ چلایا جاسکے ۔ اردو میں شائع ہونے والے اخبارات نے بھی اس واقعہ کو کافی اہمیت دی گئی ہے ۔ کئی اخبارات میں حملہ کی تفصیلات اور ہندوستانی فوج کی جوابی کارروائی تفصیل سے شائع کی گئی ہے اور تنقید کی گئی ہے کہ ہندوستان نے تحقیقات کئے بغیر پاکستان پر الزام عائد کرنا شروع کردیا ہے ۔ بارسوخ اخبار ’’جنگ ‘‘ کی خبر کے بموجب ہندوستانی سرکاری عہدیداروں نے اس حملہ کیلئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے معمول کا ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ زبردست مسلح پاکستانی دہشت گردوں نے زبردستی ہندوستانی فضائیہ کے اڈوے واقع پٹھان کوٹ میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے دن بھر فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں تین فوجی اور تمام پانچ درانداز ہلاک ہوگئے ۔ دیگر تین فوجی ایک اسپتال میں بعد ازاں اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ جب کہ این ایس جی کا ایک رکن دہشت گردوں کے دستی بم حملہ سے ہلاک ہوگیا اس طرح ہندوستانی فوج کے جملہ سات ارکان عملہ ہلاک ہوگئے ۔