فضائیہ نے ہدف پورا کیا، ہلاکتوں کی گنتی کرنا ہمارا کام نہیں

بالاکوٹ میں مہلوکین کی تعداد حکومت بتائے گی، ابھینندن کی سرویس فٹنس پر منحصر، سربراہ فضائیہ دھنواکا بیان

کوئمبٹور،4مارچ(سیاست ڈاٹ کام) فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنوا نے پاکستان کے بالاکوٹ پر فضائی کارروائی کے بارے میں پیر کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہدف کو پورا کیا گیا ہے اور فضائیہ کا کام ہلاکتوں کی گنتی کرنا نہیں ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اگر جنگلات میں بم گرائے گئے ہوتے تو پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا۔ دھنوا نے میڈیا سے کہا: ’’فضائیہ کے پاس اس کارروائی میں ہلاک ہوئے لوگوں کی تعداد کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔اس بارے میں حکومت بتائے گی۔ہم مہلوکین کی گنتی نہیں کرتے ،ہم نے اپنا ہدف پورا کیا یا نہیں، ہم اس کی معلومات رکھتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر ہدف پر نشانہ نہیں ہوتا تو پھر خارجہ سکریٹری اس پر سرکاری بیان کیوں جاری کرتے ۔اگر جنگل میں بم گرائے ہوتے تو خارجہ سکریٹری اس پر بیان کیوں دیتے اور پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا۔ پاکستان کے بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے سے انکار کئے جانے پر دھنوا نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے ہدف پر نشانہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا تو اس پر حملہ بھی کیا ہے ۔ دھنوا نے پاکستان کی فضائی کارروائی کا جواب دینے کیلئے مگ۔ 21بائسن کا استعمال کئے جانے پر کہا کہ یہ بہتر طیارہ ہے ،اس کا رڈار بہتر ہے ،اس میں فضاء سے فضاء میں نشانہ لگانے کی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے مگ ۔ 21 بائسن کو اس کارروائی میں استعمال کرنے کے سلسلے میں کہا کہ جب اس طرح کی صورتحال پیش آتی ہے تو ہر قسم کے جنگی طیاروں کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔ یہ منصوبہ بند آپریشن نہیں تھا۔ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کے پھر سے طیارہ اڑائے جانے کے سوال پر دھنوا نے کہا کہ یہ ان کی میڈیکل فٹنس پر منحصر ہوگا کہ وہ دوبارہ جنگی طیارہ اڑا پائیں گے یا نہیں۔ پاکستان کے ایک F-16 طیارے کو مار گرائے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ F-16 میزائل کے باقیات ملے ہیں اور پاکستان نے یقینی طورپر اس لڑاکا طیارہ کا استعمال کیاہے ۔