فسادات پر آئی ایس آئی اور بی جے پی خوش ہوتے ہیں :شکیل احمد

نئی دہلی 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے قائد شکیل احمد نے آج اپنے متنازعہ بیان پر اٹل موقف ظاہر کرتے ہوئے ایک بار پھر کہاکہ جب ملک میں فسادات ہوتے ہیں تو آئی ایس آئی اور بی جے پی خوش ہوتے ہیں۔ نریندر مودی کے ساتھ شہ نشین پر مظفر نگر فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کے جرم میں گرفتار شدہ ارکان اسمبلی کو تہنیت پیش کرنے پر شکیل احمد نے اپنے ٹوئٹر پر یہ تبصرے کئے تھے۔ اِس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ بی جے پی اور آئی ایس آئی کو مساوی سمجھتے ہیں۔ اِس پر اپوزیشن پارٹی برہم ہوگئی ہے۔ اُن کے تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے 1984 ء میں کانگریس کے دور اقتدار میں سکھوں کی ہلاکتوں اور کشمیر میں پنڈتوں کی ہلاکتوں کا تذکرہ کیا۔ بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتارامن نے کل کہاکہ 1984 ء کے سکھ دشمن فسادات اور قتل عام ہوا تھا، کیا اِس پر کانگریس کو خوشی ہوئی تھی؟ پھر دوبارہ غور کیوں کیا جارہا ہے۔

وادیٔ کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کا نسلی صفایا ہونے پر آئی ایس آئی کو خوشی ہوئی تھی؟ بی جے پی نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ کیا کانگریس بے بس تھی؟ اِس تنازعہ کا آغاز کل ہوا تھا جبکہ شکیل احمد نے آئی ایس آئی ۔ بھاجپائی کے عنوان پر کانگریس کی پریس کانفرنس میں اظہار خیال کیا تھا۔ اُنھوں نے کہا تھا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے نتیجہ میں معاشرے میں صف بندی ہوتی ہے، ایسی صورتحال سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے اور اُسے ووٹ حاصل ہوتے ہیں۔ 40 تا 42 مسلم ممالک سے ہندوستانی مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بہانے آئی ایس آئی کو زیادہ فنڈس حاصل ہوتے ہیں۔ اُنھوں نے گجرات فسادات اور1984 ء کے سکھ دشمن فسادات کے تقابل کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اندرا گاندھی کی چتا پھونکنے سے بھی پہلے راجیو گاندھی دہلی کی سڑکوں پر موجود تھے اور فسادات روکنے کی کوشش کررہے تھے۔ کانگریس اور بی جے پی گجرات اور مظفرنگر فسادات کے سلسلہ میں گزشتہ چند ہفتوں سے ایک دوسرے سے اُلجھے ہوئے ہیں۔