فسادات میںعوامی املاک کو نقصانات کا تجزیہ

صرف پولیس کے بیان پر اکتفا نہ کیا جائے : بامبے ہائیکورٹ
ممبئی۔ 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مہاراشٹرا نے آج بامبے ہائیکورٹ میں کلکٹر کے ان احکامات سے دستبرداری کیلئے رضامندی کا اظہار کیا جس میں رضا اکیڈیمی کو 2012ء میں آزاد میدان پر منظم کردہ ریالی کے دوران تشدد کے ذریعہ عوامی املاک کو نقصان پہونچانے پر 2.74 کروڑ روپئے ادا کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ حکومت نے کہا کہ ممبئی کلکٹر کو 16 اپریل 2014ء کو جاری کردہ حکم نامے سے دستبرداری کی ہدایت دی جائے گی اور ریالی کے منتظمین کو نقصانات کی پابجائی کے بجائے تازہ تحقیقاتی حکم جاری کرنے کیلئے کہا جائے گا۔ جسٹس نریش پاٹل کی زیرقیادت بینچ نے یہ احساس ظاہر کیا کہ کلکٹر کا جاری کردہ حکم نامناسب اور قانونی اعتبار سے غلط ہے

چنانچہ سرکاری وکیل ارونا کامت نے دستبرداری کیلئے آمادگی ظاہر کی۔ عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کلکٹر نے جلد بازی میں یہ حکم جاری کیا ہے کیونکہ مقدمہ کی سماعت آج مقرر تھی۔ ججس کا کہنا تھا کہ کلکٹر نے املاک کو نقصان کے معاملے میں صرف پولیس رپورٹ پر اکتفا کیا۔ ان کی یہ رائے تھی کہ آزادانہ ذرائع جیسے انشورنس کمپنیوں سے نقصانات کا تجزیہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ نقصانات کے تجزیہ کے معاملے میں صرف ملزمین کے بیان پر اکتفا نہیں کیا جانا چاہئے۔ متاثرین کا بیان بھی ضروری ہے۔ آسام اور میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف 11 اگست 2012ء کو منظم کردہ یہ ریالی تشدد میں تبدیل ہوگئی جس میں 2 نوجوان ہلاک اور 52 بشمول 44 پولیس ملازمین زخمی ہوگئے تھے۔