فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ وقت کی اہم ضرورت

جمعیتہ علماء گروپس اور تحریک مسلم شبان کی فرقہ پرستوں کے خلاف مہم ، قائدین کی صدر تلنگانہ پی سی سی سے ملاقات

حیدرآباد۔/4اپریل، ( سیاست نیوز) جمعیتہ العلماء ہند کے آندھرا پردیش میں موجود دونوں گروپس اور تحریک مسلم شبان نے آئندہ عام انتخابات میں فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکز میں بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کیلئے یہ جماعتیں آندھرا پردیش میں کانگریس کی تائید کریں گی۔ جمعیتہ العلماء ( محمود مدنی ) کے صدر حافظ پیر شبیر احمد اور تحریک مسلم شبان کے صدر محمد مشتاق ملک نے آج کانگریس کے سینئر قائد محمد علی شبیر کی قیامگاہ پر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا سے ملاقات کی اور تازہ ترین سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ ملک میں بی جے پی اور نریندر مودی کو اقتدار سے روکنے کیلئے ان جماعتوں کے قائدین نے مخالف فرقہ پرستی مہم چلانے سے اتفاق کیا۔ان قائدین کا احساس تھا کہ موجودہ صورتحال میں صرف کانگریس پارٹی ہی بی جے پی کو اقتدار سے روکنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ جمعیتہ العلماء ( ارشد مدنی) کے ریاستی صدر مفتی غیاث رحمانی اور دیگر قائدین نے کل محمد علی شبیر سے ملاقات کی تھی اور کانگریس پارٹی کی تائید کا یقین دلایا۔ بعد میں جناب مشتاق ملک نے بتایاکہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ دہلی کے موقع پر احمد پٹیل اور ڈگ وجے سنگھ سے بھی ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی کے خلاف جدوجہد ان کا بنیادی مقصد ہے، وہ چاہتے ہیں کہ سیکولر ووٹ کی تقسیم کو روکا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم کے تحت کانگریس پارٹی کی تائید کی جائے گی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ایسی جماعتوں کی تائید سے گریز کیا جائے گا جو مستقبل میں این ڈی اے اور مودی کی تائید کرسکتے ہیں جن میں تلگودیشم اور ٹی آر ایس بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سربراہ چندر شیکھر راؤ تلنگانہ تحریک کے دوران مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں سے منحرف ہوچکے ہیں۔ پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم میں مسلم اقلیت کو نظرانداز کردیا گیا ہے اور اب صرف وعدوں کے ذریعہ مسلمانوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مشتاق ملک نے کہا کہ اگر مسلمانوں کو اسمبلی میں نمائندگی کیلئے 2019ء تک انتظار کرنا ہے تو چندر شیکھر راؤ کو چاہیئے کہ وہ2019 میں ہی مسلمانوں سے ووٹ کی اپیل کریں۔ پونالہ لکشمیا نے تینوں جماعتوں کے قائدین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ وقت کی اہم ضرورت ہے جو ملک کے اتحاد و یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے درپہ ہیں۔ انہوں نے تیقن دیا کہ تلنگانہ میں ٹکٹوں کی تقسیم اور پھر کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد اقلیتوں کے ساتھ ہر سطح پر مناسب انصاف کیا جائے گا۔