فرقہ پرست بی جے پی کو شکست فاش دینا وقت کی اہم ضرورت

سی پی آئی کا جنرل باڈی اجلاس، جناب سید عزیز پاشاہ و دیگر کا خطاب

حیدرآباد 6 اپریل (پریس نوٹ) پارلیمانی الیکشن سے پہلے دن بہ دن نریندر مودی کی قیادت میں سیاسی ماحول گھناؤنا ہوتے جارہا ہے۔ ایک طرف یوگی آدتیہ ناتھ ہماری ملٹری جو غیر سیاسی و غیر جانبدار ہے اس کو مودی سینا کہنا اور دوسری طرف گجرات کے گورنر کلیان سنگھ کا غیر دستوری بیان دینا کہ میں بی جے پی کا کارکن ہوں اور تیسری طرف کرناٹک ریاست کے بی جے پی امیدوار کا بے دھڑک چیخنا کہ جو لوگ مودی کو ووٹ دیں گے وہی ہندوستانی ہیں۔ یہ تمام اعلانات سیاسی دیوالیہ پن کے ٹھوس ثبوت ہیں۔ سی پی آئی سٹی کی جنرل باڈی میٹنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کامریڈ سید عزیز پاشاہ سابق رکن راجیہ سبھا نے یہ بات کہی۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے اُنھوں نے نریندر مودی اور منموہن سنگھ کا تقابل کیا اور کہاکہ 24 مارچ کو اینٹی سیٹلائیٹ کا سارا سہرا مودی اپنے سر لیتے ہوئے اسرو کے سارے سائنسدانوں کو غائب کردیا اور 2008 ء میں جب یہی سائنسداں چندرائن کے لئے راکٹ داغے تھے تو منموہن سنگھ نے صرف مبارکبادی کے کلمات کہنے کے بعد ساری تفصیلات دینے کیلئے ان سائنسدانوں کو سامنے رکھا۔ مودی صرف تشہیر کے سہارے عوام پر دھونس ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، اسی لئے ہمارا یہ نعرہ ’’بی جے پی ہٹاؤ ۔ دیش بچاؤ‘‘ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پارلیمانی انتخابات میں نفرت و حقارت کی سیاست کو شکست دیں۔ جنرل باڈی کی صدارت کامریڈ ای ٹی نرسمہا نے کی۔ کامریڈ عزیز پاشاہ نے کے سی آر اور کے ٹی آر کے اس بیان پر تعجب کا اظہار کیاکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے 16 امیدوار کامیاب ہوں گے جبکہ لوگوں کی رائے زنی اور شعور اس کے برعکس ہے۔ کامریڈ سید عزیز پاشاہ نے کہاکہ بھونگیر اور محبوب آباد میں سی پی آئی امیدواروں کو اور کھمم اور نلگنڈہ میں سی پی ایم امیدواروں کو اور بقیہ حلقہ جات میں کانگریس امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔