فرقہ پرستی کے ایجنڈہ کو ناکام بنانے کا بہترین موقع

ذاتی مفاد کے لیے ملت کے مسائل پر سمجھوتہ کرنے والوں کو سبق سکھائیں : ساجد شریف
حیدرآباد ۔ یکم ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : دبیر پورہ ڈیویژن کانگریس کے امیدوار ساجد شریف نے آلیر انکاونٹر ، کشن باغ فائرنگ واقعہ کو سیاسی مفادات کے لیے فراموش کرنے والی مجلس کو شکست دینے کے بہترین موقع کو ہاتھ سے ناگنوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کی گھڑی ہے ۔ مجلس اور بی جے پی کے ناپاک عزائم کو شکست دینے کے لیے متحد ہونے والے مسلمانوں سے کانگریس کو ووٹ دے ۔ سیکولرازم کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے ۔ ساجد شریف نے کہا کہ مجلس کی شکست کا زوال دبیر پورہ ڈیویژن سے شروع ہوگا ۔ مجلس اور بی جے پی نے ایک منظم سازش کے تحت ایک ہی خاندان کے دونوں بھائیوں کو ٹکٹ دیتے ہوئے دونوں فرقہ پرست جماعتوں میں کسی ایک پارٹی کو کامیاب بنانے کی حکمت عملی تیار کی تھی ۔ تاہم دونوں فرقہ پرست جماعتوں کے ایجنڈے کو غیور مسلمان کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ساجد شریف نے اویسی برادران سے سوال کرتے ہیں کہ انہوں نے آلیر انکاونٹر اور کشن باغ فائرنگ واقعہ پر خاموش کیوں ہیں ۔ ایسی کونسی مجبوری ہے جس کے تحت مجلس کو منھ کھولنے کی اجازت نہیں ہے ۔ ان تمام باتوں پر مسلمانوں کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات دینے کا ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور کے ذریعہ وعدہ کیا ہے ۔ حکومت کی حلیف رہنے والی مجلس اس پر بھی خاموش کیوں ہیں ۔ مسلمانوں کی آواز ایوانوں تک پہونچانے کے لیے مسلمانوں نے ابھی تک مجلس کے امیدواروں کو کامیاب بنایا ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مجلس نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے کبھی فرقہ پرستوں سے کبھی حکمرانوں سے سازباز کرتے ہوئے مسلمانوں کے مسائل پر سمجھوتہ کیا ہے ۔ ایسی قیادت کی مسلمانوں کو ضرورت نہیں ہے جو مسلمانوں کا سودا کرتی ہے ۔ سود خوروں ، سٹہ بازوں اور غنڈوں کی حمایت کرتی ہے ۔ پرانے شہر کے عوام بالخصوص مسلمانوں کو کانگریس پارٹی مجلس کی متبادل بن کر مل گئی ہے اور پرانے شہر کے عوام کانگریس پر بھروسہ کررہے ہیں ۔ ساجد شریف نے وہ دن چلے گئے جب جذباتی نعروں پر مسلمانوں ہمدردی کا ظہار کرتے تھے ۔ وہ بھی سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ان کے والد مجلس کے رکن اسمبلی رہے تھے وہ بھی حال حال تک مجلس میں سپاہی کی طرح کام کررہے تھے اور اپنے والد کے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے جذبے کے ساتھ عملی سیاست میں داخل ہوئے تھے تاہم مجلس کی بی جے پی سے میچ فکسنگ پر وہ بطور احتجاج مجلس سے مستعفی ہوئے ہیں اور دبیر پورہ ڈیویژن سے کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کرتے ہوئے مجلس قیادت کے اصلی چہرہ کو منظر عام پر لانے اور مسلمانوں کو حقائق سے واقف کرا رہے ہیں ۔ عوام میں بہت بڑی تبدیلی آگئی ہے اور وہ مجھے ( ساجد شریف ) کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناتے ہوئے مجلس کو سبق سیکھانا چاہتے ہیں ۔ وہ مسلمانوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ کامیابی کے بعد ہمیشہ ان کے درمیان میں رہیں گے ۔ بلدی ، ڈرینج ، برقی سڑکوں کے مسائل کو حل کرانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ حکومت کی فلاحی اسکیمات سے عوام کو فائدہ پہونچاتے ہوئے انہیں تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے دن رات کام کریں گے ۔ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ 2 فروری کو رائے دہی کے دن کانگریس کو ووٹ دیتے ہوئے انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنائے ۔ تبدیلی کے لیے سازگار ماحول ہے ۔ اگریہ موقع گنوادیا گیا تو آئندہ پانچ سال تک پچھتانا پڑے گا ۔ وہ ایک تعلیم یافتہ شریف گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کے مخالفین کا پس منظر بھی سامنے موجود ہے ۔ فیصلہ کرنے کا وقت سونچ سمجھ کر فیصلہ کریں اور انہیں کامیاب بنا کر ایک خدمت گذار کا انتخاب کریں ۔۔