فرضی دستاویزات کے ذریعہ اراضیات ، پلاٹس کی فروخت

لینڈ گرابرس کی خطرناک ٹولی بے نقاب، 6 ارکان گرفتار 3 مفرور
حیدرآباد /29 ستمبر ( سیاست نیوز ) فرصی دستاویزات کے ذریعہ امکنہ جات پر ناجائز قبضوں اور پلاٹس کو فروخت کرنے والی لینڈ گرابرس کی ایک خطرناک ٹولی کو رچہ کنڈہ پولیس نے بے نقاب کردیا ۔ اسپیشل آپریشن ٹیم ایل بی نگر زون اور نوتشکیل شدہ بالاپور پولیس نے مشترکہ کارروائی میں ایک ٹولی کے 6 ارکان کو گرفتار کرلیا ۔ جبکہ مزید تین افراد مفرور بتائے گئے ہیں ۔ اس سلسلہ میں منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایل بی نگر زون مسٹر ایم وی راؤ نے بتایا کہ 30 سالہ علی بن محمد ساکن اسماعیل نگر بنڈلہ گوڑہ 42 سالہ میر شاکر علی ساکن تالاب کٹہ 35 سالہ محمد وسیم ساکن شاہ ہلز بنڈلہ گورہ 25 سالہ محمد امان ساکن وٹے پلی 28 سالہ محمد خلیل عرف ابو ساکن غوث نگر بنڈلہ گوڑہ 24 سالہ محمد عمر خان ساکن بنڈلہ گوڑہ کو گرفتار کرلیا جبکہ 25 سالہ شیخ علی باوزیر ساکن اسماعیل نگر محمد مجیب خان ساکن فلک نما اور محمد فیروز ساکن وٹے پلی مفرور بتائے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان افراد نے ایک ٹولی کی شکل اختیار کرلی تھی اور ٹکڑیوں میں کام کرتے تھے ۔ ایک گروپ خالی کھلی اراضیات اور پلاٹس کی نشاندہی کرتا ہے اور ایک گروپ دستاویزات کی تیاری اور ایک گروپ گراہکوں کو تلاش کرتے ہوئے انہیں اراضیات پلاٹس کو فروخت کردیا جاتا ہے ۔ پولیس کے مطابق یہ لوگ ایسے مقامات کی تلاش میں مصروف رہتے ہیں جہاں مالکین کی زیادہ توجہ نہیں رہتی ۔ ایسے اراضیات کے فرضی دستاویزات تیار کرلئے جاتے ۔ امان اور مجیب فرضی دستاویزات کی تیاری میں ماہر ہیں جو سیل ڈیڈ لنک ڈاکومنٹ وغیرہ جعلی تیار کرتے ہیں اور ایک گروپ جو گراہکوں کی تلاش میں رہتا ہے ۔ ان فرضی دستاویزات کی بنیاد پر خود کو اراضی کا مالک ظاہر کرتے ہوئے اسے فروخت کردیا جاتا ۔ تاہم جس گراہک کو اس ٹولی نے پلاٹس فروخت کیا اس پلاٹس پر تنازعہ پیدا ہوجاتا ہے جب اصل مالک اور فرضی دستاویزات کے ذریعہ خریدلئے گئے پلاٹس کا خریدار جھگڑا کرتے تو یہ ٹولی مداخلت کرتے ہوئے ان میں مفاہمت کرواتی ۔ تاہم جب بات بگڑ جاتی ہے تو خریدار کو رقم واپس کرنے کا جھانسہ دیا جاتا ۔ ڈی سی پی ایل بی نگر کے مطابق سنتوش نگر علاقہ کی ساکن خاتون کوثر بیگم کی شکایت پر تحقیقات کے دوران اس حقیقت کا انکشاف ہوا کوثر بیگم نے بالاپور حدود میں 6پلاٹس فی کس دیڑھ لاکھ روپئے خریدا تھا ۔ اس خاتون کے پلاٹس پر دھوکہ دہی کے بعد اس خاتون نے مسئلہ کو پولیس میں رجوع کیا ۔ پولیس مفرور ملزمین کی تلاش کر رہی ہے اور دعوی کیا ہے کہ ان لینڈ گرابرس کو عنقریب گرفتار کرلیا جائے گا ۔