فرضی این او سی معاملہ کی سی بی سی آئی ڈی یا سی سی ایس کے ذریعہ تحقیقات

چیف منسٹر وقف بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانے سنجیدہ ، کمشنر پولیس کو مکتوب روانہ کرنے سکریٹری اقلیتی بہبود کی توثیق

حیدرآباد ۔26۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت وقف بورڈ کی جانب سے جاری کردہ فرضی این او سی معاملہ کی سی بی سی آئی ڈی یا سی سی ایس کے ذریعہ تحقیقات کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس سلسلہ میں کمشنر پولیس حیدرآباد کو مکتوب روانہ کیا جارہا ہے جس میں کسی ایک تحقیقاتی ادارہ سے جانچ کی سفارش کی جائے گی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اس بات کی توثیق کی کہ وہ کمشنر پولیس کو مکتوب روانہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی جانچ اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ بورڈ میں سرگرم وقف مافیا کو بے نقاب کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ 26 مئی کو جاری کردہ فرضی این او سی کا معاملہ 5 ماہ بعد منظر عام پر آیا اور وہ بھی ریونیو حکام کی چوکسی کے سبب وقف بورڈ نیند سے بیدار ہوا۔ تحقیقات میں اس بات کا پتہ چلے گا کہ آیا سابق میں اس طرح کے این او سیز جاری کئے گئے؟ سکریٹری اقلیتی بہبود کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ وقف بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کے معاملہ میں سنجیدہ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اوقافی جائیدادوں کا تحفظ ہو اور بدعنوانیوں کا خاتمہ ہو۔ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کی کارکردگی پر دو مرتبہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کیا ہے۔ ریکارڈ روم اور دیگر شعبوں کو مہربند کرنے کا فیصلہ اسی مقصد سے کیا گیا کہ وقف بورڈ کا ریکارڈ محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف ریکارڈ کو ڈیجیٹلائیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعض اہم درگاہوں کے انتظامات ہراج کے بجائے نامینیشن کی بنیاد پر حوالے کرنے کے سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود نے وقف بورڈ سے ریکارڈ طلب کیا ہے اور وہ ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ نامینیشن پر کاموں کے الاٹمنٹ سے وقف ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو حکومت ان کاموں کو کالعدم قرار دے گی۔ اسی دوران این او سی معاملہ کی پولیس تحقیقات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی۔ وقف بورڈ نے اس معاملہ کی جانچ کیلئے عابڈس پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کیا تھا۔ پولیس نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر سمیت کئی عہدیداروں کے بیانات قلمبند کئے لیکن ابھی تک تحقیقاتی ٹیم کسی نتیجہ پر نہیں پہنچی۔ بتایا جاتا ہے کہ تحقیقات عاجلانہ تکمیل کیلئے بورڈ کی جانب سے کوئی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا گیا جس کے باعث پولیس بھی تحقیقات میں تیزی نہیں دکھا رہی ہے۔ وقف بورڈ میں سرگرم مافیا تحقیقات کو روکنے کیلئے مختلف حربے استعمال کر رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعہ تحقیقات کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ جس شخص کے نام پر این او سی حاصل کی گئی تھی ، پولیس کو ابھی تک اس کا پتہ نہیں چلا۔