فرضی انکاونٹر کے خلاف جمعیتہ علماء ہر مرحلے پر مدد کے لیے تیار

وکلاء سے مشاورت ، حصول انصاف تک کاوشیں جاری رہیں گی : مولانا ارشد مدنی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ مئی : ( پریس نوٹ ) : آلیر فرضی انکاونٹر کے خلاف جمعیتہ علماء ہند کی جانب سے کیس لڑنے والے وکلاء جناب سیف اللہ خالد ایڈوکیٹ ، جناب غلام ربانی ایڈوکیٹ ، جناب شکیل احمد ایڈوکیٹ اور ان کے معاونین نے صدر جمعیتہ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی رکن رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ جو مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش و مہتمم دارالعلوم رحمانیہ کی دعوت پر حیدرآباد تشریف لائے ہوئے تھے ملاقات کی اور انہیں کیس کی نوعیت و تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ ان حضرات نے دوران گفتگو صدر جمعیتہ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کو بتایا کہ یہ انکاونٹر بالکل ایک فرضی نوعیت کا ہے ۔ ایک ایک آدمی کو دس دس بارہ بارہ گولیاں ماری گئی ہیں اور ان کے جسموں پر زخم کے نشان ہیں ۔ بعض کے جبڑے ٹوٹے ہوئے پائے گئے اور بعض کے جسم کا گوشت کٹا ہوا پایا گیا ۔ ان وکلاء نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم بھی بعجلت مکمل کیا گیا اور اس سلسلہ میں عدم اطمینان کی وجہ سے ہم نے دوبارہ آزادانہ پوسٹ مارٹم کی درخواست عدالت میں پیش کی ہے ۔ یہ درخواست ابھی تک معرض التواء میں رکھی گئی ہے ۔ جب کہ چتور انکاونٹر میں ہلاک ہونے والوں کے سلسلہ میں فی الفور احکامات جاری کئے گئے کہ ان کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا جائے ۔ ان حضرات نے کہا کہ پولیس کی جانب سے عجلت کے ساتھ پوسٹ مارٹم کیا جانا خدشات کو پیدا کرتا ہے ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پیروں میں بیڑیاں تھیں اور ہاتھ پاؤں کرسیوں سے بندھے ہوئے تھے ۔ ان تمام چیزوں کے باوجود پولیس کا جو دعویٰ کہ اس نے اپنی حفاظت کے سلسلہ میں انہیں ہلاک کیا ہے یہ فرضی اور جعلی معلوم ہوتا ہے ۔ مولانا سید ارشد مدنی نے اس فرصی انکاونٹر میں ہلاک ہونے والے اعزاء و اقارب کی تفصیلات و گھریلو حالات دریافت کیں ۔ بالخصوص ذاکر کے گھر کے حالات دریافت کیے جن کے ورثا کی طرف سے جمعیتہ علماء مقدمہ کو لڑرہی ہے ۔ اس موقع پر مولانا سید ارشد مدنی نے سیف اللہ خالد ایڈوکیٹ سے اس مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ کیا وہ اس مقدمہ کو سپریم کورٹ میں لے جاسکتے ہیں ، تو انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں کوشاں ہیں ۔ مولانا سید ارشد مدنی نے انہیں تیقن دیا کہ وہ ہر مرحلہ پر ان کے ساتھ ہیں اور جمعیتہ علماء اپنی پوری قوت کے ساتھ اس مقدمہ کو لڑے گی اور انصاف کے حصول تک اپنی کاوشیں جاری رکھے گی ۔ اس موقع پر مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش و مہتمم دارالعلوم رحمانیہ ، مفتی سبیل احمد نائب صدر جمعیتہ علماء تملناڈو و خلیفہ مفتی اعظم ہند ، مفتی محمود زبیر قاسمی سکریٹری جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش ، مولانا محمود پٹیل قاسمی جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش ، مولانا فصیح الدین ندوی خازن جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش کے علاوہ اور بہت سے علماء کرام موجود تھے ۔ مولانا ارشد مدنی نے اپنی پوری ٹیم کو تیقن دیا کہ جمعیتہ علماء اس کیس کو سنجیدگی کے ساتھ لڑنے کے لیے ہر مرحلے پر ان کی مدد کے لیے تیار ہے ۔ اس موقع پر صدر جمعیتہ علماء نے دیگر بے قصور مسلم نوجوانوں کے سلسلہ میں جو قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں تفصیلات ان حضرات سے حاصل کیں ۔ اس موقع پر سیف اللہ خالد نے حضرت مدنی کو بتایا کہ وہ مسلسل مولانا گلزار اعظمی لیگل سکریٹری جمعیتہ علماء سے رابطہ میں ہیں اور ان کی ہدایات کے مطابق وہ کام کررہے ہیں ۔۔