فرانسیسی نومسلم ،شاہ عبداللہ کا مہمان برائے حج

مکہ معظمہ ۔ 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک فرانسیسی عازم حج جس نے حال میں اسلام قبول کیا اور اپنی کار میں اپنی اہلیہ کے ساتھ 7000 کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کرتے ہوئے عمرہ ادا کیا تھا، اب مکہ معظمہ میں خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ کا مہمان برائے حج ہے۔ الیگزینڈر نے اسلام قبول کرکے اپنا مسلم نام حمزہ اختیار کیا جبکہ وہ تلاش حق میں چھ سال سرگرداں رہا تھا۔ سب سے پہلی بات اذان کی آواز نے اس کا دل پھیر دیا جبکہ وہ ایک افریقی ملک میں تھا جہاں سے اس کی زندگی بدل گئی۔ اس کا کہنا ہے، ’’اس (اذان) نے مجھے حق کی تلاش کی تحریک بخشی۔ اس سے مجھے ناقابل بیان احساس ہوا جو میرے سارے بدن میں جاگزیں ہوگیا اور میں طویل عرصہ تک سرگرداں رہا۔ مجھے دنیا کے عظیم مذہب کو قبول کرنے پر نہایت خوشی ہے‘‘۔ مسلمان بننے کے بعد اس کا پہلا ارادہ عمرہ کیلئے مکہ جانا رہا اور یہی خیال سے حمزہ نے زمینی راستے سے سفر شروع کردیا اور مراقش سے ماریطانیہ 7000 کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کرتے ہوئے برکینافاسو اور پھر نائجر پہنچا۔ حمزہ نے بتایا کہ وہ نائجر میں سعودی ایمبیسی گئے اور عمرہ ویزا حاصل کیا۔ وہاں کے حکام نے انہیں بتایا کہ ویزا کسی ایجنٹ کے ذریعہ پیشگی جاری کیا جانا چاہئے۔ تاہم ایمبیسی عہدیداروں نے ان کی مدد کا وعدہ کیا مگر طویل وقت گذر گیا اور پھر انہوں نے شریک حیات کے ساتھ فرانس واپس ہوجانے کا فیصلہ کیا۔ وہ رخت سفر باندھ کر ایرپورٹ کی راہ چل پڑے تھے کہ انہیں نائجر کے سعودی ایجنسی والوں نے مطلع کیا کہ وہ اس سال ادائیگی حج کیلئے شاہ عبداللہ کے 1000 مہمانوں میں منتخب کئے گئے ہیں۔