فرانس، ایران کے نیوکلیئر معاہدہ سے دستبردار نہیں ہوگا : میکرون

واشنگٹن ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ فرانس 2015ء میں ایران کے ساتھ کئے گئے نیوکلیئر معاہدہ سے دستبردار نہیں ہوگا جو دراصل امریکہ کی تشویش کو دور کرنے کیلئے کیا گیا تھا جسے یہ اندیشہ لاحق تھا کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار سازی کررہا ہے۔ یو ایس کانگریس سے مشترکہ خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران کی نیوکلیئر سرگرمیوں پر کنٹرول کرنے کیلئے جے سی پی او اے (جوائنٹ کمپرینہشیو پلان آف ایکشن) کا فریم ورک موجود ہے اور اس پر ہم نے امریکہ کی ایماء پر ہی دستخط کئے تھے اور امریکہ بھی دستخط کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ لہٰذا ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم اس معاہدہ سے دستبردار ہورہے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ نیوکلیئر معاہدہ سے ہوسکتا ہیکہ ہماری توقعات پوری نہ ہوتی ہوں یہ ہماری تشویش دور نہ ہوتی ہو لیکن جب تک اس کا مؤثر نعم البدل حاصل نہیں ہوجاتا ہمیں اس معاہدہ سے دستبردار ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ امریکہ اور امریکی صدر کو اس معاملہ میں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا چاہئے۔ تاہم میں کیا کرنا چاہتا ہوں اور ہم نے آپس میں مل کر جو فیصلہ کیا ہے وہ یہ ہیکہ ہمیں ایران کے ساتھ کئے گئے نیوکلیئر معاہدہ کے متبادل کے طور پر کسی اور معاہدہ کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے تاکہ نہ صرف صدر امریکہ بلکہ ہم سب کی تشویش دور ہوجائے۔ بہرحال ہمارا مقصد تو یہی ہیکہ ایران نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک نہ بن سکے۔