فاطمہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس کے طلبہ کے ساتھ انصاف رسانی پر زور

کالج انتظامیہ کی غلطی سے طلبہ کے مستقبل کو خطرہ ، پون کلیان کا بیان
حیدرآباد ۔ /27 ڈسمبر (سیاست نیوز) ممتاز تلگو فلم ایکٹر و قائد جنا سینا پارٹی مسٹر پون کلیان نے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے کڑپہ ٹاؤن میں پائے جانے والے فاطمہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس کے طلباء کو انصاف دلانے کیلئے موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تاکہ ان کے درخشاں مستقبل کو تاریک ہونے سے بچایا جاسکے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کڑپہ میں واقع فاطمہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس کے انتظامیہ نے میڈیکل کونسل آف انڈیا سے اجازت حاصل کئے بغیر گزشتہ سال طلباء کو داخلے دے دیئے جس کی وجہ سے آج اس ادارہ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے اور داخلہ حاصل کئے ہوئے طلباء اپنے مستقبل کے تعلق سے سخت مشکل دہ حالات سے دوچار ہیں ۔ مسٹر پون کلیان نے طلباء کے ان حالات کیلئے انسٹی ٹیوٹ کے انتظامیہ کو ہی مکمل ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ جبکہ اس سلسلہ میں بہتر ذہنی صلاحیت کے حامل طلبا ئنے ان کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کیلئے ریاستی و مرکزی حکومتوں سے کئی بار موثر نمائندگیاں کیں لیکن مرکزی و ریاستی حکومتیں اس مسئلہ پر صرف ٹال مٹول کررہی ہیں ۔ مسٹر پون کلیا نے مزید بتایا کہ کالج انتظامیہ کے کئے ہوئے کارنامہ اگر بیرونی ممالک میں پیش آنے کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کرنے کے علاوہ اجازت ناموں کو منسوخ کرکے انتظامیہ کے ذمہ داروں کو جیل بھجوادیا جاتا تھا ۔ لیکن ہمارے ملک میں کوئی سخت قوانین نہیں ہیں ۔ مسٹر پون کلیان نے مسلسل ٹوئیٹ کرتے ہوئے فاطمہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس کڑپہ کے طلباء کو انصاف دلانے کیلئے موثر اقدامات کرنے کا چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرابابو نائیڈو سے پرزور مطالبہ کیا ۔