حیدرآباد ۔ یکم ڈسمبر ۔ ( سیاست نیوز) جنوبی ہند کی عظیم عالمی شہرت یافتہ درس گاہ جامعہ نظامیہ نے فاضل کورس کو گرائجویشن کے طرز پر ترقی دیتے ہوئے اُسے 3 سال پر محیط بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ حضرت العلامہ مفکر اسلام مفتی خلیل احمد نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران جامعہ نظامیہ میں انگریزی ، اردوزبان کے علاوہ انگریزی۔عربی ترجمہ کی کلاسس روشناس کروانے کے فیصلے کے متعلق ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو واقف کروایا ۔ اس موقع پر شیخ الحدیث حضرت العلامہ مولانا خواجہ شریف صاحب اور جناب سید احمد علی معتمد جامعہ نظامیہ موجود تھے ۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے بتایا کہ جامعہ نظامیہ نے قدیم نصاب میں ترمیم کے بغیر اضافی نصاب کی تعلیم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ طلبہ کی دنیاوی ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے ۔ چونکہ دین اسلام نے روزی محنت سے حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے اور مذہبی خدمت کی انجام دہی میں مصروف لوگوں کو دین کو ذرائع معاش بنانے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔ انھوں نے بتایا کہ علماء کو معاشی طورپر مستحکم بنانے اور اُن کی بات میں اثر کی برقراری کیلئے یہ ضروری ہے کہ دین کو خالص رکھتے ہوئے دنیاوی ضروریات کی تکمیل کے لحاظ سے اُنھیں تیار کیا جائے ۔ مفتی خلیل احمد صاحب نے بتایا کہ فی زمانہ یہ بات عیاں ہوچکی ہے کہ انگریزی زبان سے واقفیت ہر کسی کیلئے ضروری ہے تاکہ دنیاوی کاروبار کا سلسلہ جاری رہ سکے ۔ انھوں نے بتایا کہ ان ضروریات کے پیش نظر جامعہ نظامیہ کی انتظامی کمیٹی نے انگریزی اور اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی۔ عربی ترجمہ روشناس کروانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جامعہ نظامیہ کے فاضلین کو فراغت تعلیم پر ان زبانوں میں عبور حاصل ہوسکے ۔ انھوں نے بتایا کہ جامعہ نظامیہ نے اس اقدام کے ذریعہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کوشش کا آغاز کیا ہے اور توقع ہے کہ اس میں کامیابی حاصل ہوگی ۔ انھوں نے بتایا کہ فاضل میں کامیابی کیلئے طلبہ کو عربی اور انگریزی زبان میں کامیابی حاصل کرنا لازمی ہوگا ۔ اب تک جامعہ نظامیہ میں ابتدائی جماعتوں سے آٹھویں جماعت تک سائنس ، حساب کے علاوہ انگریزی زبان کی تعلیم فراہم کی جاتی تھی لیکن اب فاضل میں بھی انگریزی زبان کے ساتھ ساتھ اردو کا سیکھنا لازمی بنایا گیا ہے ۔ مفتی خلیل احمد نے بتایا کہ بانی جامعہ فضیلت جنگ حضرت مولانا انواراﷲ شاہ فاروقی رحمۃ اﷲ علیہ نے قیام جامعہ کے ذریعہ علماء کی جماعت کو تیار کرنے اور خالص دینی معاملات کی خدمت کا نظریہ پیش کیا تھا لیکن ساتھ ہی علماء کو دنیاوی ضروریات کی تکمیل کیلئے صنعتوں سے وابستہ کرنے کا منصوبہ بھی ظاہر کیا تھالیکن صنعتوں کے قیام کیلئے کثیرسرمایہ درکار ہوتا ہے اسی لئے جامعہ نظامیہ نے ایک مثبت اقدام کے ذریعہ انگریزی و اردو کے علاوہ عربی ۔
فاضل کورس کو گریجویشن کے خطوط پر فروغ دینے کا فیصلہ
انگریزی ترجمہ کی کلاسس کو شامل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس مقصد کی تکمیل کیلئے 15اساتذہ کا تقرر بھی عمل میں لایا جاچکا ہے اور اس عمل سے توقع کی جارہی ہے کہ بہت جلد جامعہ نظامیہ کے فارغین کو جامعہ عثمانیہ سے مسلمہ حیثیت حاصل ہوجائے گی ۔ جامعہ نظامیہ کی جانب سے دینی نصاب کے علاوہ تیار کردہ اس نصاب کے متعلق مولانا نے بتایا کہ جامعہ عثمانیہ میں جو نصاب پڑھایا جارہا ہے اُسی کی مناسبت سے جامعہ نظامیہ میں نصابی تعلیم فراہم کی جائے گی ۔ اس اعتبار سے تمام دیگر جامعات کو نظامیہ کے فارغین کو مسلمہ حیثیت دینی چاہئے ۔ انھوں نے سابق میں ہوئے اعتراضات کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت بنیادی نظریہ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی جس کی شدت سے مخالفت کی گئی لیکن اس مرتبہ جامعہ نظامیہ کی انتظامی کمیٹی نے موجودہ ڈھانچہ میں بغیر کسی ترمیم و تبدیلی کے اضافی نصاب شامل کرنے کو منظوری دی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اضافی شدہ نصاب کی تعلیم کی فراہمی کے لئے 3 گھنٹے اضافی کلاسس لئے جارہے ہیں تاکہ سابقہ نصاب میں کسی قسم کی کوئی کمی باقی نہ رہے ۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے مستقبل میں سنسکرت ، ہندی کے علاوہ تلگو وغیرہ کو بھی اضافی نصاب میں شامل کرنے کے امکانات کو برقرار رکھتے ہوئے بتایا کہ اسلام کا تصور یہ ہے کہ ہر زبان اﷲ کی پیدا کردہ ہے اسے سیکھنے میں کوئی قباحت نہیں ہونی چاہئے ۔ اسی لئے دین کو خالص رکھتے ہوئے دنیاوی ضروریات کی تکمیل کیلئے علماء کو عصری تعلیم سے آراستہ کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں جس طرح سابق میں کمپیوٹر کی تعلیم کی فراہمی کے انتظامات کئے جاچکے ہیں۔