کے سی آر پر اپوزیشن کا صفایا کرنے کا الزام ، جانا ریڈی اور شبیر علی کا بیان
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن اسمبلی مسٹر کے جانا ریڈی اور قائد اپوزیشن کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے پی اجئے کمار اور فاروق حسین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی مذمت کرتے ہوئے انہیں اسمبلی اور کونسل کی رکنیت سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا ۔ لالچ دے کر سیاسی انحراف کرانے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کے جانا ریڈی نے کہاکہ علحدہ ریاست تشکیل دینے والی کانگریس تلنگانہ کی ترقی کے لیے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے تاہم چیف منسٹر کے سی آر ریاست سے اپوزیشن کا صفایا کرنے کے مشن پر کام کررہے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے حال میںضلع محبوب نگر کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے رکن اسمبلی مسٹر سی رامچندرا ریڈی اور کل کانگریس کے رکن اسمبلی مسٹر پی اجئے کمار اور رکن قانون ساز کونسل مسٹر محمد فاروق حسین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی ان کی اسمبلی اور کونسل کی رکنیت کو کالعدم قرار دینے کے لیے اسپیکر اسمبلی اور صدر نشین کونسل کو تازہ یادداشت پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قانون انحراف پر سختی سے عمل نہ ہونے کی وجہ سے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ اگر کوئی ارکان اسمبلی یا ارکان قانون ساز کونسل سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عہدوں اور مقننہ کی رکنیت سے مستعفی ہوجائے ۔ تلنگانہ کے عوام نے ٹی آر ایس کو مکمل اکثریت کے ساتھ اقتدار حوالے کیا ہے ۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے چیف منسٹر تلنگانہ غیر دستوری عمل کرتے ہوئے ریاست سے اپوزیشن کا صفایا کرنے کے لیے کام کررہے ہیں ۔ اپوزیشن جماعتوں کے منتخب عوامی نمائندوں کو لالچ دے کر ٹی آر ایس میں شامل کررہے ہیں ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ ایسے قائدین پارٹی سے انحراف کررہے ہیں ۔ جنہیں کانگریس نے سیاسی زندگی عطا کی ہے ۔ سیاست میں جیت ہار لگی رہتی ہے لیکن وفاداری بھی شمار ہوتی ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کو ریاست کی ترقی ، خشک سالی اور پسماندگی کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ تمام عوامی مسائل کو نظر انداز کر کے دوسری جماعتوں کے قائدین کو اپنی جماعت میں شامل کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں ۔ عوامی مسائل پر جائزہ لینے کے لیے چیف منسٹر کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چند ارکان اسمبلی ارکان قانون ساز کونسل اپنے ذاتی مفادات کے لیے کانگریس سے ٹی آر ایس میں شامل ہورہے ہیں ۔ لیکن اس سے کانگریس کو کچھ نہیں ہوگا مگر سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کا ہی نقصان ہوگا ۔ عوام انہیں اور عوامی مسائل سے غفلت برتنے والی ٹی آر ایس حکومت کو سبق سکھائیں گے ۔ حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔ چیف منسٹر اور ٹی آر ایس حکومت عوامی اعتماد سے محروم ہورہی ہے ۔۔