حکومت تلنگانہ کو ایک اور دھکہ ، غریب کسانوں کی درخواست پر عبوری فیصلہ
حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : حکومت تلنگانہ کو زبردست دھکہ لگا جب حیدرآباد ہائی کورٹ نے ضلع رنگاریڈی گرین فارما سٹی ، میدک میں نمز اور محبوب نگر میں شمسی توانائی پراجکٹوں جیسے صنعتی اداروں کو خانگی مذاکرات کے ذریعہ اراضیات کی فراہمی سے متعلق سرکاری حکمنامہ نمبر 45 مورخہ 22 جولائی 2015 کی عمل آوری پر حکم التواء جاری کردیا ۔ ضلع رنگاریڈی کے یاچارم منڈل کے تحت موضع کرمیڈا سے تعلق رکھنے والے بیگری وینکٹیا اور دیگر آٹھ غریب کسانوں کی طرف سے دائر کردہ رٹ درخواست پر جسٹس ایم ایس رامچندرا راؤ نے عبوری احکام جاری کیا ۔ وینکٹیا اور دیگر کسانوں کو ماضی میں حکومت نے پٹہ پر انعامی اراضی دی تھی ۔ درخواست گذاروں کے وکیل این ایس ارجن کمار نے استدلال پیش کیا کہ حکام اب 2013 کے قانون حصول اراضی اور مروجہ قانونی ضابطوں کو پامال کرتے ہوئے غریب کسانوں سے زبردستی زمینات چھین لینے پر اتر آئے ہیں ۔ حکومت کو اگر ان غریب کسانوں کی اراضیات حاصل کرنا ہی ہے تو 2013 کے قانون حصول اراضیات کے تحت حاصل کریں نہ کہ کوئی دوسرا طریقہ اپنایا جائے ۔ معزز جج نے حکام کو ہدایت دی کہ رٹ درخواست کی مکمل یکسوئی تک درخواست گذاروں کی زرعی سرگرمیوں کے علاوہ ان کے قبضوں کو جاری رکھا جائے ۔ نیز ان کے معاملات میں کسی بھی قسم کی دخل اندازی نہ کی جائے ۔ واضح رہے کہ حیدرآباد ہائی کورٹ نے قبل ازیں اس گرین فارماسٹی کے لیے کندوکور منڈل کے تحصیلدار کی جانب سے میر خاں پیٹ گاؤں میں 483 ایکڑ اراضی کے حصول کے لیے جاری کردہ نوٹس کے خلاف حکم التواء جاری کیا تھا ۔۔