بیجنگ 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک چینی فائر فائٹر جو ملک کے اہم ترین تیانجن بندرگاہ میں آتشزدگی کے واقعہ کے موقع پر بچاؤ کاری کے دوران شدید طور پر جھلس گیا تھا اور کوما میں چلا گیا تھا۔ حیرت انگیز طور پر اس حادثہ کے 40 دنوں بعد دوبارہ ہوش میں آگیا۔ اطلاعات کے مطابق 19 سالہ ژاؤ چاؤ فانگ تیانجن فرسٹ سنٹر ہاسپٹل میں علاج کے دوران روبہ صحت ہورہا ہے۔ اُس کے ڈاکٹر گاؤ ہونگمئی نے بتایا کہ ژاؤ اب بات کرنے کے موقف میں ہے۔ 13 اگسٹ کو حادثہ کے بعد جب اُسے ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا تو وہ حالت غشی میں تھا۔ اُسے فوری انتہائی نگہداشت والے کمرے (آئی سی یو) میں لیجایا گیا۔ ڈاکٹر گاؤ نے مزید بتایا کہ 19 سالہ فائر فائٹر کے جھلسنے کے علاوہ دماغی چوٹیں، عمل تنفس میں تکلیف اور ساتھ ہی گردے اور جگر بھی متاثر ہوئے تھے۔ سب سے پہلے اُس کی جلد کی ڈرافٹنگ کی گئی جو کامیاب ثابت ہوئی۔ 17 ستمبر کو جب اُس کی ماں ہاسپٹل پہنچی اور اُس کا نام پکارا تو ژاؤ کے گالوں پر اشک بہنے لگے اور دوسرے دن اُس نے اپنے ہاتھوں کو حرکت دیتے ہوئے اپنی ماں کے چہرے کو چھوا۔ یاد رہے کہ اس حادثہ میں جملہ 173 افراد ہلاک ہوئے تھے۔