غیر کانگریسی افراد کو ٹکٹ دینے کے نتیجہ میں انحراف : ہنمنت راؤ

مستقبل میں چوکسی کی ضرورت، پارٹی کیڈر سے پست ہمت نہ ہونے کی اپیل
حیدرآباد ۔ 6۔جون (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ بعض قائدین کے انحراف سے پارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ پارٹی کیڈر کو پست ہمت ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت را ؤ نے کہا کہ جمہوریت میں کامیابی اور شکست کوئی نئی بات نہیں۔ اقتدار کے نشہ میں کے سی آر نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں کے سی آر کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کا انہیں یقین نہیں ہے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کانگریس کی بعض غلطیوں کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ راہول گاندھی نے اعلان کیا تھا کہ پیراشوٹ قائدین کو ٹکٹ نہیں دیا جائے گا لیکن اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ میں پیراشوٹ قائدین کو ٹکٹ دیا گیا۔ وہ کہاں سے آئے اور کس پارٹی کے لئے کام کیا کوئی نہیں جانتا۔ ایسے قائدین کو ٹکٹ دینے کے سبب وہ ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے۔ ہنمنت راؤ نے ٹکٹ الاٹمنٹ کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ایک تجارت بن گئے ہیں۔ پیسہ خرچ کرتے ہوئے ٹکٹ حاصل کیا جاتا ہے اور کامیابی ملنے پر کمائی کی جاتی ہے اور آسانی سے دوسری پارٹی میں شریک ہوجاتے ہیں۔ کانگریس پارٹی میں خدمات انجام دینا آسان نہیں تھا ۔ سابق میں لوگ سماجی انصاف کیلئے کام کرتے تھے لیکن اب صرف مفادات کی تکمیل کیلئے دیگر جماعتوں کا رخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کانگریس پارٹی کو سنبھل کر کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کارکنوں کے خیالات کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ حوصلہ شکنی کے بجائے اپنے حوصلے بلند رکھیں۔ ہنمنت راؤ نے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے اس بیان پر اعتراض کیا جس میں انہوں نے آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی کی طرح پد یاترا کرتے ہوئے پارٹی کو مضبوط کریں گے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کانگریس کی قیادت سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے ہاتھوں میں ہے جبکہ تلنگانہ کے قائد اتم کمار ریڈی ہیں۔ کانگریس میں رہتے ہوئے دوسری پارٹی کے قائدین کو اپنے لئے مثال بنانا افسوسناک ہے۔