45 کروڑ ورکرس کو سوشیل سیکوریٹی اسکیمات سے استفادہ کا موقع ، مرکزی وزیر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : مرکزی حکومت کی جانب سے غیر منظم شعبہ کے ورکرس کو بہت جلد اسمارٹ کارڈز فراہم کئے جائیں گے ۔ جس کے نتیجہ میں وہ سماجی سیکوریٹی کی مختلف اسکیمات سے استفادہ کرسکیں گے ۔ مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ محنت و روزگار بنڈارو دتاتریہ نے آج یہ بات بتائی ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ملک میں غیر منظم شعبہ میں 45 کروڑ ورکرس برسرکار ہیں اور انہیں کسی طرح کی سوشیل سیکوریٹی اسکیمات کے فوائد نہیں پہونچائے جارہے ہیں ۔ بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت کی جانب سے انہیں U-WIN ( غیر منظم ورکرس شناختی نمبرس ) کارڈ فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ سماجی اسکیمات کے فوائد حاصل کرسکیں ۔ اس سلسلہ میں ایک پورٹل کا بہت جلد آغاز عمل میں آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی مزدور ہیں ۔ بیڑی مزدور ہیں ، آنگن واڑی ورکرس ہیں ان سب کو سوشیل سیکوریٹی کی ضرورت ہے ۔ وہ صحت ، مکانات ، پنشن اور ہاوزنگ سے محروم ہیں ۔ مرکزی حکومت انہیں U-WIN کارڈز فراہم کرے گی ۔ جس کے ذریعہ وہ راشٹریہ سواستھ بیمہ یوجنا ، عام آدمی بیمہ یوجنا اور وظیفہ پیرانہ سالی جیسی اسکیمات سے استفادہ کرسکیں گے ۔ بنڈارو دتاتریہ نریندر مودی حکومت کے ایک سال کی تکمیل پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا اسکیمات کے علاوہ مزید تین اسکیمات پردھان منتری ، جن سرکشا یوجنا ، جیون جیوتی بیمہ یوجنا اور اٹل پنشن یوجنا بھی شروع کی گئی ہیں ۔ یہ اسکیمات بھی سوشیل سیکوریٹی کے مقصد سے شروع کی گئی ہیں ۔ U-WIN کارڈ کے تحت ان تمام اسکیمات سے استفادہ کیا جائے گا ۔ اگر کوئی مزدور ایک سے دوسرے شہر کو ہجرت کرجائے تب بھی یہ کارڈ قابل قبول ہوگا ۔ دتاتریہ نے کہا کہ امکان ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جاریہ ماہ یا پھر ماہ جون کے پہلے ہفتے میں سوشیل سیکوریٹی اسکیمات کا افتتاح انجام دیں گے ۔ ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ میں 27,000 کروڑ روپئے کی رقم غیر کارکرد پڑی رہنے سے متعلق مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے اور اس رقم کی تقسیم عمل میں آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام صارفین یونیورسل اکاونٹ نمبر UAN حاصل کرلیں تو مستقبل میں کوئی غیر کارکرد رقم نہیں رہے گی ۔ مسٹر دتاتریہ نے ادعا کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکز کی این ڈی اے حکومت نے کئی مثالی اقدامات کا آغاز کیا ہے جن میں کالے دھن کی واپسی ، کوئلہ بلاکس کا ہراج اور ریاستوں کے لیے اضافی فنڈز کی منظوری جیسے اقدامات شامل ہیں ۔۔