غیر محدود سیاسی تشدد کے جاری رہتے کسی کے لئے بھی مستقل طور پر امن قائم نہیں ہوسکتا: ڈاکٹر منظور عالم

نئی دہلی: ہندوستان میں سلامتی و ہم آہنگی در پیش چیلنجز اور بڑھتے رجحا نات کے مد نظر ملک کی بڑی تھنک ٹینک میں شمار انسٹی ٹیوٹ آبجیکٹیواسٹڈیز ( آئی او ایس ) نے قومی دارالحکومت میں سہ روزہ کانفرنس مدعو کی ہے ۔جس میں قانون او رسماجیات کے ما ہرین کے علاوہ مختلف شعبہ حیات سے وابستہ دانشور مدعو کئے گئے ہیں۔یہ کانفرنس مساوات، انصاف اور بھائی چارگی کی فکر کے فروغ پر مبنی ہے۔اس تعلق سے آئی او ایس کے چیر مین ڈاکٹر منظور عالم نے روزنامہ انقلاب سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ سخت گھڑی آ چکی ہے۔ہندوستانی جمہوریت نئے انداز کے دباؤ اور خطرات سے دوچار ہیں۔اسی لئے تمام شعبہ حیات سے وابستہ سنجیدہ فکر دانشوروں کو مساوات انصاف اور بھائی چارے کے اصولوں کو سربلند کر نے کے لئے کمر بستہ ہوناچاہئے۔

ایک سوال کے جواب میں منظور عالم نے بتا یا کہ مسلمانوں پر مشتمل دینی اقلیت ترقی کے میدان میں خاطور پر تعلیم صحت اور روزگار کے شعبوں میں حاشیہ پر ہے۔اور مسلمان کا یہ طبقہ فسادات اور منصوبہ بند تشددکے باعث خوف کے نفسیات سے دوچارہے۔اکثریتی ووٹ کے حصول کے لئے فرقہ وارانہ تشدد کو خاص طور پر ہندو علاقوں میں انتخابات کے دوران بھڑکا یا جاتا ہے۔چنانچہ مسلمانوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کی سلامتی کے لئے سیاس ی تشدد سے تحفظ ہونا چاہئے۔

اس کی فوری سخت ضرورت ہے۔غیر محدود سیاسی تشدد کے جاری رہتے کسی کے لئے بھی مستقبل پر امن نہیں ہو سکتا لہذا مسلمانوں کے لئے ایک مخصوص فلسفہ پالیسی اور لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے قانون و جمہوری دائرہ کار میں رہتے ہوئے جد وجہد کر نی ہوگی۔ا سکے لئے اگر ضرورت پڑے تو دلت کے ساتھ تعاون اور اشتراک کیا جائے گا۔اسی سے جڑے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں پر حملے اسلئے نہیں ہو رہے ہیں کہ ا سکے پس پردہ صرف مسلمانوں سے نفرت ہے بلکہ دلتوں کو ہراساں کیا جائے اور انہیں بتا یا جائے کہ اگر مسلمان جیسے طاقتور قوم کو دبا یا اور ہراساں کیا جا سکتا ہے تو تم کس کھیت کی مولی ہو ۔منظور عالم نے سہ روزہ کانفرنس کے تعلق سے بتا یا کہ دراصل آئی او ایس نے اپنی تیسویں سالگرہ مکمل کر لی ہے۔

اسی کے تحت سالگرہ تقریبات کے ضمن میں ’’ ہندوستان کے موجو دہ ستاق میں مساوات انصاف اور بھائی چارے کی جانب : ایک بہتر مستقبل کی تخلیق‘‘ کے عنوان سے کانفرنس کا اہتمام کیا جارہاہے۔انھوں نے کہا کہ ممتاز مفکرین و محققین ، علماء ،دانشوران، قانونی ماہرین اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔