صرف 5 ہزار 8 سو درخواستیں وصول ، میٹر تنصیب کیلئے زائد از پچاس ہزار صارفین کو نوٹس جاری
حیدرآباد ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : غیر قانونی واٹر کنکشن کو باقاعدہ بنانے کے لیے حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی رضاکارانہ انکشاف اسکیم کا کوئی خاص ردعمل نہیں ہوا ہے ۔ نتیجہ میں واٹر بورڈ نے اس اسکیم کی مدت میں ختم ستمبر تک توسیع کی ہے ۔ اسکیم کے آغاز کے بعد سے اب تک ایک ماہ کے دوران شہر کے جملہ کنکشن کے ایک فیصد بھی درخواستیں وصول نہیں ہوئی ہیں ۔ جس کی وجہ سے عہدیدار مایوس ہیں کیوں کہ غیر مجاز کنکشن کی تعداد کافی زیادہ ہے ۔ غیر قانونی کنکشن کو باقاعدہ بنانے کے لے 6 ستمبر تک صرف 5 ہزار 8 سو درخواستیں وصول ہوئی ہیں ۔ ان میں بیشتر درخواستیں سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے افراد کی ہیں شہر میں واٹر بورڈ کے تحت واٹر کنکشن کی جملہ تعداد 8 لاکھ 69 ہزار بتائی گئی ہے ۔ غیر قانونی کنکشن کو باقاعدہ بنانے کے لیے زیادہ درخواستیں پرانا شہر کے مقامات سنتوش نگر ، شاہ علی بنڈہ ، ملک پیٹ ، موسیٰ رام باغ ، آئی ایس سدن ، اکبر باغ ، املی بن ، جہاں نما کے رہنے والوں کی ہیں ۔ کوکٹ پلی ہاوزنگ بورڈ کالونی ، حیدرنگر ، مدینہ گوڑہ ، بی ایچ ای ایل ، جیسی بستیوں سے نل کنکشن باقاعدہ بنانے کے لیے کوئی درخواست وصول نہیں ہوئی ۔ رضاکارانہ انکشاف اسکیم کا واٹر بورڈ نے یکم اگست سے آغاز کیا ہے ۔ اس کا مقصد واٹر بلس کی وصولی اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بل ادا کرے بغیر پانی سپلائی نہ ہو اسی طرح واٹر بورڈ برسوں سے ہورہے نقصان کی تلافی کرسکتا ہے ۔ اسکیم کے تحت سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کو محض ایک روپیہ ادخال پر واٹر کنکشن باقاعدہ بنایا جارہا ہے ۔ دوسرے زمروں کے صارفین کو موجودہ کنکشن چارجس اور 3 ماہ کے واٹر بلس ادا کرنا ہوگا ۔ بی پی ایل زمرہ کے تحت ایک کنکشن باقاعدہ بنانے والے افراد عملہ کو دو سو روپئے کی ترغیبات دی جارہی ہیں ۔ جہاں میٹرس نہیں ہیں وہاں میٹرس کی تنصیب عمل میں لائی جارہی ہے ۔ خراب اور ناکارہ میٹرس تبدیل کیے جارہے ہیں ۔ میٹرس کی تنصیب کے لیے 50 ہزار سے زائد صارفین کو نوٹسیں دی گئی ہیں ۔ قبل ازیں منیجنگ ڈائرکٹر واٹر بورڈ ایم دانا کشور نے کہا تھا کہ میٹر کی تنصیب کیلئے 3 لاکھ صارفین کو نوٹسیں دی جائیں گی ۔ مختلف اقدامات کی وجہ سے واٹر بورڈ کی آمدنی جو گذشتہ ماہ 89 کروڑ روپئے تھی بڑھ کر اس ماہ 93 کروڑ روپئے ہوگئی ہے ۔۔