جی ایچ ایم سی کے جنرل باڈی اجلاس میں مختلف سیاسی نمائندوں کے ریمارکس
حیدرآباد۔19ستمبر (سیاست نیوز) اتنی غیر ذمہ دار بلدیہ ہم نے کبھی نہیں دیکھی‘ بلدیہ اپنی ناکامیوں کو نالوں پر قبضہ ٔ جات اور نالوں کے چھوٹا ہونے کے پردے میں چھپانے کی کوشش کر رہی ہے‘ سڑکوں کی ابتر حالت پر بلدیہ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے‘شہری وبائی امراض کی لپیٹ میں ہیں اور بلدیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے جنرل باڈی اجلاس میں اس طرح کے ریمارکس آج مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخبہ نمائندوں نے کرتے ہوئے بلدیہ کی کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ مئیر جی ایچ ایم سی کی صدارت میں منعقدہ اس جنرل باڈی اجلاس کے دوران منتخبہ کارپوریٹرس نے شہر کی ابتر صورتحال اور بارش کے دوران پانی کی نکاسی کے نا مناسب انتظامات پر شدید تنقید کی۔ بر سر اقتدار بنچوں کی جانب سے نالوں پر قبضہ ٔ جات کو نشانہ بناتے ہوئے اس مسئلہ کو ٹالنے کی کوشش کی گئی جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ارکان نے نالوں کی ما قبل مانسون عدم صفائی پر اعتراض کیا۔ دونوں شہروں میں بارش کے پانی کی نکاسی کے نا مناسب انتظامات پر کارپوریٹرس نے برہمی کا اظہار کیا جس پر مئیر بلدیہ نے استفسار کیا کہ آیا نالوں پر موجود قبضہ ٔ جات کی برخواستگی میں کارپوریٹرس تعاون کرنے تیار ہیں؟ اجلاس کے دوران کارپوریٹرس کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں ان سے ہی سوالات کئے گئے جو کہ ان کیلئے خفت کا باعث بنے رہے۔بلدیہ کے جنرل باڈی اجلاس نے شہر میں 32مختلف مقامات پر ڈبل بیڈروم فلیٹس کی تعمیر کی تجویز کو منظوری دیتے ہوئے سفارش حکومت کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ شہر میں 143جنکشنس کی تعمیر و ترقی کیلئے تیار کردہ منصوبہ کو حکومت قطعیت دینے کیلئے حکومت کو روانہ کرنے کو منظوری دی۔اسی دوران جنرل باڈی اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ شہر میں اسٹریٹ لائٹس کو ایل ای ڈی لائٹس میں تبدیل کرنے کیلئے 406.86کرور کی تجاویز حکومت کو روانہ کی جائیں تاکہ شہر کی سڑکوں پر عصری روشنی کا نظام روشناس کروایا جا سکے۔ بلدی اجلاس نے اس سلسلہ میں حکومت کو سفارش روانہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح مرکی نالہ پر دیوار کی تعمیر کیلئے 9.70کروڑ کے منصوبہ کو منظوری دیتے ہوئے سفارش حکومت کو روانہ کرنے منظوری دے دی گئی ہے۔درگم چیرو فٹ اوور برج کی تعمیر کو بلدیہ کے اس اہم ترین اجلاس میں منظوری فراہم کردی گئی۔اس کے علاوہ اتم نگر میں 4.95کروڑ کی لاگت سے ریٹیننگ وال کی تعمیر اور متبادل سڑک کی تعمیر کو بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی‘ قانون ساز کونسل‘ڈپٹی مئیر جناب بابا فصیح الدین‘ ارکان بلدیہ اور اعلی عہدیدار موجود تھے۔