غیر بی جے پی ، غیر کانگریس محاذ کیلئے قومی قائدین سے مشاورت جاری

سیاسی مقصد کے بجائے ملک کی ترقی کے معاشی ایجنڈہ کو ترجیح ، کے سی آر کا بیان

حیدرآباد ۔ 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ تشکیل دینے کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے اس میں شامل ہونے کی اپیل کررہے ہیں۔ یہ ختم نہ ہونے والا لامتناہی مشاورت کا سلسلہ ہے ایک دو دن میں نتائج برآمد ہونے اور لوک سبھا سے قبل فیڈرل فرنٹ تشکیل پانے کی توقع بھی نہیں رکھنی چاہئے۔ وہ بہت بڑے معاشی ایجنڈے کے ساتھ بغیر کانگریس بغیر بی جے پی کے فیڈرل فرنٹ تشکیل دینے کیلئے مشاورت کا آغاز کرچکے ہیں۔ چیف منسٹر اوڈیشہ نوین پٹنائک، چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی سے ملاقات کرچکے ہیں۔ ملک کی تازہ ترین سیاسی حالت اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور چیف منسٹر کیرالا سے ٹیلیفون پر بات چیت کرچکے ہیں۔ دہلی میں 4 گھنٹوں تک ملک کے ماہر معاشیات کا اپنے گھر پر اجلاس طلب کرتے ہوئے معاشی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ میری پہل کی سب تعریف کررہے ہیں۔ نوین پٹنائک اور ممتابنرجی سے کیا تیقن ملا ہے کے سوال پر کے سی آر برہم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اس معاملے میں عجلت پسندی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ کوئی مشاورت ناکام ہونے پر کوئی سیاسی جماعتوں سے مثبت ردعمل حاصل نہ ہونے کی خبریں شائع کررہا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے کہا کہ وہ کسی سیاسی ایجنڈے پر نہیں بلکہ معاشی ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور اہم قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اپنے ایجنڈے سے واقف کرارہے ہیں اور انہیں اعتماد میں لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ میڈیا کی جانب سے ہی ماقبل یا مابعد انتخابات فیڈرل فرنٹ تشکیل پانے کی پیش قیاسی کی جارہی ہے اور چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو میری پہل کو ناکام قرار دے رہے ہیں جبکہ وہ میرے معاشی ماڈل سے واقف ہی نہیں ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کو ناممکن قرار دیا جارہا تھا مگر دو ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ انہوں نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دے کر دکھا چکے ہیں۔
16 ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ فیڈرل فرنٹ کی تشکیل یا کانگریس و بی جے پی کا متبادل تیار نہ ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ وہ اس کو بھی ممکن قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے جو پہل کی ہے اس کیلئے وقت لگ سکتا ہے وہ بھی کوئی جلد بازی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ان کی جانب سے تیار کردہ معاشی ایجنڈہ ملک کیلئے معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ وہ تمام جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔