اقوام متحدہ 25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک کمیاب اقدام کرتے ہوئے صدر امریکہ بارک اوباما نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ تمام رکن ممالک غیرملکی جہادیوں کی دہشت گرد گروپس میں شمولیت جیسے داعش میں شمولیت کو روکنے کے لئے کارروائی کریں۔ مشرق وسطیٰ اور دیگر مقامات پر یہ دہشت گرد فوری طور پر علاقائی عوام کے لئے خطرہ بن گئے ہیں۔ کئی واقعات سامنے آچکے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ افراد اپنے وطن واپس ہوکر اِسی قسم کے مہلک حملے کرنا چاہتے ہیں۔ اوباما نے کل اپنی تقریر میں اِس کا انکشاف کیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ امریکی سراغ رساں محکموں کے تخمینہ کے بموجب 15 ہزار سے زیادہ غیرملکی جنگجو جن کا تعلق 80 سے زیادہ ممالک سے ہے، حالیہ برسوں میں شام پہونچ چکے ہیں اور اُن میں سے کئی دہشت گرد تنظیموں جیسی القاعدہ سے ملحق النصرہ محاذ میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ داعش اور دولت اسلامیہ کے جنگجو شعبہ میں بھی غیرملکی جہادی شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ قانونی پابندی عائد کرنے والی یہ قرارداد ایک تاریخی حیثیت رکھتی ہے جس کے تحت سرحدیں پار کرنے والے دہشت گرد اور ناقابل بیان تشدد برپا کرنے والے دہشت گردوں کو آج سے ایک چیلنج تصور کیا جائے گا۔