سرقہ کرنے پر مجبور، حکومت تلنگانہ سے این آر آئیز کی فلاح و بہبود کے اقدامات ضروری
حیدرآباد۔25جنوری(سیاست نیوز) عالمی معاشی انحطاط اور مختلف ممالک میں ملازمت کررہے ہندستانیوں کی ملازمتوں کے خطرے میں پڑنے کی اطلاعات اور کئی ملازمین کو ملک واپس کردیئے جانے کے باجود حکومت کی جانب سے ان کی بازآبادکاری کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔ ضلع کریم نگر میں بیرون ملک ملازمت کی کوشش میں ناکامی کے بعد واپس ہونے والے دو افراد نے بیرون ملک جانے کیلئے جو قرض لیا تھا اس کی ادائیگی کیلئے ڈکیتی شروع کردی اور پولیس کے تحویل میں پہنچ گئے۔ 32سالہ ایم سنتوش اور 28سالہ پی نریش نے جو ملازمت کیلئے دبئی گئے تھے لیکن ناکام واپسی کے بعد بیرون ملک جانے کیلئے حاصل کئے گئے قرض کی ادائیگی کیلئے سرقہ کی وارداتیں انجام دینی شروع کردی ۔ غیر مقیم ہندستانی جو ملک کی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں وہ اب مشکل حالات سے گذر رہے ہیں اور دنیا کے بیشتر ممالک میں حالات کی ابتری کا شکار ہونے لگے ہیں اگر ان غیر مقیم ہندستانیوں کو جو بیرون ملک روزگار سے واپس ہو چکے ہیں ان کی بازآبادکاری نہیں کی جاتی ہے تو اس طرح کے واقعات میں مزید اضافہ کے خدشات ظاہر کئے جانے لگے ہیں۔ مختلف زمروں میں خدمات انجام دینے والے ہندستانی شہریوں کی ملازمتوں کے متعلق شبہات پائے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب‘ قطر‘ دبئی‘ بحرین‘ مسقط‘ ابو ظہبی ‘ یمن کے علاوہ دیگر ممالک میں جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے اس کے سبب معمولی ملازمتوں پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ کب ان کی ملازمت ان سے چلی جائے گی ۔ اہم عہدوں پر فائز اور قابل نوجوان بھی اپنی ملازمتوں کے متعلق متفکر ہیں کیونکہ انہیں بھی حالات میں کوئی تیز رفتار تبدیلی کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ ریاستی حکومت و مرکزی حکومت کی جانب سے ان غیر مقیم ہندستانیوں کی مدد کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئے جو ترک ملازمت کے بعد ملک واپس ہونے لگے ہیں۔ ان ہندستانی شہریوں کی مدد حکومت کی ذمہ داری اس لئے بھی ہے کیونکہ ان کی بیرون ملک خدمات کے سبب حکومت کی بیرون زر مبادلہ سے آمدنی میں اضافہ ہوا تھا۔ ان بے روزگار تارکین وطن کو جو ملک واپس ہو رہے ہیں انہیں ایمرجنسی ریلیف کے طور پر وظائف مقرر کرنے چاہئے یا پھر ان کی بازآبادکاری کے لئے انہیں فوری ان کے تجربہ کی بنیاد پر قرض کی اجرائی کے ذریعہ تجارت کا موقع دیا جانا ضروری ہے۔حکومت اس مسئلہ کو اسی طرح نظر انداز کرتی ہے تو اسطرح کے جرائم میں اضافہ کا خدشہ ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جاریہ سال کے دوران سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک میں حالات کے سنبھلنے کی توقع نہیں ہے اور جاریہ سال بھی سینکڑوں نوجوانوں کی ملک واپسی کا خدشہ ہے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ان نوجوانوں کیلئے جو بیرون ملک ملازمت انجام دینے کے بعد واپس ہو رہے ہیں ان کی بازآبادکاری کے لئے منصوبہ تیار کرے۔کریم نگر میں دو نوجوانوں کی گرفتاری کے علاوہ بعض اور ایسے واقعات ہیں جن میں روزگار سے محروم ہونے والے نوجوان جرائم کی سمت مائل ہوئے ہیں اسی لئے یہ ضروری ہے کہ انہیں فوری راحت پہنچائی جائے اور ان کی آمدنی کے ذرائع کے متعلق فیصلہ کیا جائے۔ حکومت تلنگانہ این آر آئیز کی فلاح و بہبود کیلئے فوری اقدامات کا آغاز کرتی ہے تو ایسی صورت میں روز گار سے محروم ہونے والے غیر مقیم ہندستانی ملک واپسی کے بعد فوری روز گار کے متعلق منصوبہ بندی کرسکتے ہیں۔