غیرمسلم معشوقہ سے شادی کیلئے مذہب تبدیل کرنے والا مسلم نوجوان یکا و تنہا

معشوقہ سے بیوی بننے والی خاتون کا والدین کے ساتھ رہنے کیلئے اصرار

نئی دہلی۔ 28 اگست (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ کی ایک خاتون نے اپنے غیرمسلم والدین کے ساتھ رہنا شروع کیا۔ جبکہ محض اس کی خاطر مسلمان سے ہندو ہونے والے شوہر کو حیرت میں ڈال دیا۔ اس احمق مسلمان کا نام ’’محمد ابراہیم صدیقی‘‘ تھا جو بعد میں ہندو بننے کے بعد ’’آرین آریہ‘‘ کہلایا۔ اس احمق نے یہ تبدیلیٔ مذہب 23 فروری 2018ء کو رائے پور میں کی تھی۔ انہوں نے شادی 25 فروری کو آریہ سماج مندر میں ہندو رسم و رواج کے مطابق کی تھی۔ انجلی نے اس اُمید پر کہ وہ اپنی شادی کی بات اپنے والدین کو بتانے پر راضی ہوجائیں گے، وہ گھر پہونچی۔ بعدازاں والدین کو شادی کی اطلاع ہونے سے قبل اس کہ وہ اپنے احمق شوہر سے شادی کے بعد ملتی۔ پولیس نے وہاں پہنچ کر اسے گرفتار کرلیا اور سَکھی سنٹر (Sakhi Centre) پہنچا دیا جو حکومت کا قائم کیا ہوا ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ اگرچیکہ انجلی نے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی بات کی تھی لیکن (انجلی کے بیان کے مطابق) پولیس نے اس کے بیان کو غلط ریکارڈ کرتے ہوئے اسے اس کے والد اشوک جین کے سپرد کردیا۔ واضح رہے کہ شوہر صدیقی عرف آریہ نے کورٹ میں کہا تھا کہ وہ بالغ ہے اور اس کی عمر 23 سال ہے۔ اس لئے اس کی مرضی کے مطابق اس کے ساتھ یا اس کے والد کے ساتھ رہنے کا فیصلہ اس کو دلہن پر چھوڑ دیا جائے جس پر عدالت میں اس نے والد کے ساتھ رہنے کی خواہش ظاہر کی۔