مدناپور۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کے ضلع مغربی مدناپور میں پنگلا مقام پر ایک غیرقانونی پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکہ ہوا جس میں 13 افراد زندہ جل گئے اور دیگر 4 زخمی ہوئے ہیں۔ اب تک ملبہ سے جھلس کر خاکستر 11 نعشوں کو نکالا گیا ہے۔ زخمیوں کو دواخانہ میں شریک کیا گیا۔ پولیس عہدیداروں نے کہا کہ تمام مہلوکین فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور تھے۔ ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس بی گھوش نے کہا کہ اس دھماکہ کے پیچھے وجوہات کا پتہ چلایا جارہا ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ پٹاخے بنانے کے دوران کچھ غلطی ہوگئی ہے۔ جب دھماکہ ہوا، نعشیں بری طرح جھلس گئی ہیں اور یہ ناقابل شناخت ہوگئی ہیں۔ ان نعشوں کو مدناپور میڈیکل کالج ہاسپٹل کو پوسٹ مارٹم کیلئے لے جایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ یہ فیکٹری غیرقانونی ہے اور کل رات 10 بجے سے قبل دھماکہ ہوا۔ یہ فیکٹری غیرقانونی ہے اور کل رات 10 بجے سے قبل دھماکہ ہوا۔ آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔ تمام مہلوکین ضلع مرشدآباد سے تھا، جنہیں اس فیکٹری میں ملازمت کیلئے لایا گیا تھا۔ پولیس نے اس مکان کے مالک رنجن سیٹھی کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوسرے شخص کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ اس طرح کے دیگر پٹاخہ ساز یونٹوں کی جانچ کررہے ہیں۔ سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔