غیرقانونی رائے دہی سے میرا ووٹ متاثرہوا : ٹرمپ

واشنگٹن ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک عدیم النظیر بیان میں امریکی صدر منتخب ڈونالڈ ٹرمپ نے آج الزام عائد کیا کہ لاکھوں لوگوں نے ہلاری کلنٹن کے حق میں غیرقانونی طور پر ووٹ ڈالے جس کی وجہ سے وہ بھاری اکثریت حاصل نہ کرسکے۔ اس دعوے نے وائیٹ ہاؤز کیلئے دونوں لیڈروں کی تلخ مسابقت کے بعد ان کے درمیان مصالحت کے امکان کو خطرہ میں ڈال دیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے دعوؤں کی تائید میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا لیکن کہا کہ اگر ان لاکھوں ووٹوں کو منہا کردیا جائے جو غیرقانونی طور پر ڈالے گئے تو امریکی جنرل الیکشن میں انہیں اکثریتی ووٹ حاصل ہوجاتا۔ ٹرمپ نے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں یہ الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح اکثریت کے ساتھ الیکٹورل کالج جیتنے کے علاوہ میں نے عوامی تائید بھی بھاری اکثریت سے حاصل کرلی ہے بشرطیکہ آپ ان لاکھوں لوگوں کی رائے علحدہ کردیں جنہوں نے غیرقانونی طریقہ سے ووٹ کا استعمال کیا۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ تین ریاستوں ورجینیا، نیوہمپشائر اور کیلیفورنیا میں رائے دہی کی سنگین دھوکہ دہی کا ارتکاب ہوا ہے ، جہاں انہیں ناکامی ہوئی۔ ٹرمپ نے حصول صدارت کیلئے درکار الیکٹورل کالج کے ووٹس تو جیت لئے ہیں لیکن ان کی جانب سے اس الزام کا پس منظر ڈیموکریٹک حریف ہلاری کی ریپبلکن لیڈر کے مقابل ’پاپولر ووٹ‘ میں سبقت ہے جو 2.0 ملین ووٹوں سے تجاوز کرچکی ہے اور توقع ہیکہ زائد از 2.5 ملین تک بڑھ جائے گی کیونکہ کثیر آبادی والی ریاستوں جیسے کیلیفورنیامیں بیالٹس کی گنتی جاری ہے۔ ہلاری کے کھاتے میں 232 الیکٹورل کالج ووٹ آئے ہیں جبکہ امریکی صدر منتخب ہونے کیلئے 270 کی عددی طاقت درکار رہتی ہے۔