تمام گھروں کو 2018ء تک فراہمی کا تیقن ، پکوان گیس جیسی اسکیم کیروسین کیلئے بھی
نئی دہلی ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اے ٹی ایف یا طیاروں کے ایندھن کی قیمت میں آج 10 فیصد کمی کی گئی۔ تاہم بلا سبسیڈی ایل پی جی کی قیمتوں میں فی سلینڈر 49.5 روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ بلا سبسیڈی کیروسین کی قیمت میں 1.05 روپئے کی کمی کی گئی ہے۔ طیاروں کے ایندھن میں یہ دوسری کمی ہے۔ یکم ڈسمبر کو 1.17 فیصد کمی کی گئی تھی۔ مختلف ایرپورٹس پر ایندھن کی قیمتیں ایک دوسرے سے الگ ہیں۔ 14.2 کیلو وزنی بلا سبسیڈی پکوان گیس سلنڈر کی قیمت میں 49.5 روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے 2016 ء کو ایل پی جی صارفین کا سال قرار دیتے ہوئے ملک کے تمام گھروں کو 2018 ء کے اختتام تک ماحولیاتی آلودگی سے پاک و صاف پکوان گیس فراہم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں ایل پی جی صارفین کو بلز کی آن لائن ادائیگی کی سہولت اور ایسے شفاف گیس سلنڈرس فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جن (سلینڈروں) میں موجود گیس باہر سے بہ آسانی نظر آسکتی ہے۔ وزیر تیل دھرمیندر پردھان نے آج یہاں ملک بھر کے پکوان گیس صارفین کے لئے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 1906 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ گیس کے اخراج کی صورت میں گیس صارفین اس نمبر پر ربط پیدا کرتے ہوئے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔
پردھان نے تیل کمپنیوں کے ذمہ داروں پر زور دیا کہ وہ 1906 ء کو ٹال فری نمبر بنائیں لیکن فی الحال کسی کال کی عام شرح کا اطلاق ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں ایل پی جی کے فی الحال 27 کروڑ صارفین ہیں جن میں 16.5 کروڑ سرگرم صارفین ہیں۔ تیل کمپنیاں 60 فیصد آبادی کا احاطہ کررہی ہیں۔ حکومت نے پکوان گیس صارفین کو سبسیڈی ان کے بینک اکاونٹس کے ذریعہ ادا کرنے کی اسکیم کی کامیابی کے بعد فیصلہ کیا ہیکہ کیروسین کیلئے بھی ایسی ہی اسکیم کا یکم ؍ اپریل سے آغاز کیا جائے گا۔ صارفین کو بازار کی قیمت پر کیروسین خریدنا ہوگا۔ بعدازاں مالی امداد صارفین کے بینک کھاتوں میں راست جمع کردی جائے گی۔ اس اقدام سے کیروسین کیلئے سبسیڈی کی ادائیگی میں تقریباً 24799 کروڑ روپئے کی کمی ہونے کی توقع ہے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہیکہ کئی ریاستی حکومتیں اس پر عمل آوری کیلئے آگے آئی ہیں۔