غیراسلامی رسم و رواج کے خلاف منظم تحریک چلانے کی ضرورت

حیدرآباد۔5جنوری ( سیاست نیوز) مسلم معاشرہ میں تیزی سے پھیل رہی برائیوں کو روکنے اور ان کے مؤثر انسداد کیلئے باہم کوششوں کی ضرورت ہے ۔انہی میں ایک شادی بیاہ کے موقع پر اسراف اور بیجا رسومات ہیں ۔ ان غیر اسلامی رسم و رواج کو ختم کرنے کیلئے علماء و دانشوروں کے ساتھ ساتھ سماج کے ہر باشعور شہری کو آگے آناچاہیئے ۔ مسلمانوں کی عظمت رفتہ کی بحالی اُسی وقت ممکن ہے جب ہم اسلامی طریقہ کے مطابق اپنی زندگی گذاریں اور بالخصوص نکاح کے معاملہ میںسادگی اختیار کریں۔ مسلم معاشرہ میں بن بیاہی لڑکیوں کی تعداد کافی بڑھ چکی ہے اور یہ سماج کے باشعور طبقہ کیلئے تشویشناک پہلو ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خان ایڈیٹر ’’سیاست‘‘ نے کل غریب مسلم لڑکیوں کی اجتماعی شادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ میلادالنبیؐ کے موقع پر میدک ڈسٹرکٹ میناریٹیز ویلفیر اسوسی ایشن نے اس تقریب کا اہتمام کیا تھا ۔ جناب زاہد علی خان نے کہا کہ غریب والدین کیلئے اپنی لڑکیوں کی شادی ایک مسئلہ بن چکی ہے‘ بیجارسومات کے علاوہ من مانی مطالبات کو پورا کرنا اُن کے بس کی بات نہیں ۔ ایسے میں مسائل بڑھتے ہی جارہے ہیں ‘ ان کا واحد حل یہی ہے کہ منظم تحریک چلائی جائے اور علماء و مشائخین اُن تقریبات کا بائیکاٹ کریں جہاں اس طرح کی فضول خرچی ہورہی ہے ۔ انہوں نے نکاح کو آسان بنانے کے مقصد سے ادارہ سیاست کے شروع کئے گئے پروگرام ’’دوبدو ملاقات ‘‘ کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ اضلاع میں بھی غیرمعمولی مقبولیت حاصل کررہا ہے ۔ یہاں والدین اور سرپرستوں کو یکجا ہونے اور ایک دوسرے سے باہم ملاقات کے ذریعہ رشتہ طئے کرنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ جناب زاہد علی خان نے کہا کہ ان رسومات کو ختم کرنے کی سمت یہ ادارہ سیاست کی پہل ہے اور اس کے نتائج بھی حوصلہ افزاء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم معاشرہ میں تعلیمی شعور کافی بیدار ہوچکا ہے اور آج مسلم طلبہ مسابقتی میدان میں آگے آرہے ہیں ۔ ایسے طلبہ جو تعلیم کے مواقع سے محروم تھے ‘ اُن کے لئے ادارہ سیاست کی جانب سے اسکالرشپس فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ مادری زبان اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی اور علاقائی زبانوں پر بھی عبور حاصل کریں ۔ انہوں نے ادارہ سیاست کے فلاحی کاموں کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس کا مقصد مسلمانوں کی تعلیمی ‘ معاشی اور سیاسی پسماندگی کو دور کرنا ہے ۔ قبل ازیں جناب محمد ضمیر احمد انصاری نے اپنی تقریر میں جناب زاہد علی خان کی خدمات کی سراہنا کی ۔ انہوں نے ادارہ سیاست کی ملّی و فلاحی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ اس موقع پر 7نادار مسلم جوڑے رشتہ ازدواج میں بندھ گئے ۔ جناب سید افسر پاشاہ قادری نے خطبہ نکاح پڑھا ۔ اسوسی ایشن کی جانب سے تمام جوڑوں کو ضروری ساز و سامان کے ساتھ ساتھ تحائف دیئے گئے ۔ اس موقع پر عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔