غیراساسی حصص فروخت کیلئے عوامی شعبہ کی بینکوں پر دباؤ

زائد سرمایہ کیلئے داخلی وسائل مجتمع کرنے وزارت فینانس کا اصرار
نئی دہلی ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزارت فینانس نے عوامی شعبہ کی بینکوں پر اپنے غیراساسی اثاثوں کی نجکاری کرنے کیلئے پہلے سے جاری دباؤ میں زبردست اضافہ کردیا ہے تاکہ وہ (وزارت فینانس) چاہتی ہے کہ بینکس اپنے سرمایہ کی ضروریات اور تقاضوں سے نمٹنے کیلئے داخلی وسائل مجتمع کریں۔ چنانچہ ملک کی سب سے بڑی بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دیگر بینکوں پر سبقت لیتے ہوئے سنٹرل ویر ہاؤزنگ کارپوریشن سے اپنے 21.67 فیصد حصص فروخت کرنے کیلئے پر تول رہی ہے۔ تاہم ایس بی آئی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ فروخت کے بارے میں زیادہ گرمجوشی نہیں دیکھی گئی۔ چنانچہ ہم دوسرے راستوں اور امکانات پر غور کررہے ہیں۔ وزارت فینانس کے تخمینوں کے مطابق عوامی شعبہ کی بینکوں کو آئندہ چار سال کے دوران مزید 1.8 لاکھ کروڑ روپئے درکار ہوں گے، جن کے منجملہ 1.1 لاکھ کروڑ روپئے غیراساسی اثاثوں کی فروخت کی شکل میں ان بینکوں کو حاصل ہوں گے۔ اس دوران بینک آف بڑودہ اور آئی ڈی بی آئی بھی غیر اساسی کاروبار سے باہر نکلنے کیلئے اپنے حصص کا تخمینہ کررہے ہیں۔

جیویلرس کی ہڑتال جاری، دوکانات بند
نئی دہلی 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سونے اور زیورات کے بیوپاریوں نے اپنی ہڑتال کو جاری رکھا ہے۔ بجٹ میں غیر چاندی والے جیویلری پر ایک فیصد اکسائز ڈیوٹی کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے جیویلرس نے ایک ماہ سے ہڑتال شروع کی ہے۔ 2 مارچ سے یہ بیوپاری اپنے تجارتی ادارے بند رکھے ہیں۔ زیادہ تر جیویلرس شاپس اور اس صنعت سے وابستہ ورکرس نے کانپور میں بڑے چوراہا پر دھرنا دیا اور اس تجویز کے خلاف احتجاج کیا۔