غیبت

شیخ سعدی ؒفرماتے ہیں کہ میں نے بزرگوں سے سنا ہے کہ ’’ دوسروں کے عیب گننا اور پیٹھ پیچھے برا کہنا بہت بڑا گناہ ہے ، لیکن تین آدمی ایسے ہیں کہ ان کی غیبت کرنا اور ان کے عیب ظاہر کرنا جائز ہے۔ اول بے انصاف بادشاہ ( حاکم ) اس کی بے انصافی کا ذکر کرنا، خلق خدا کو اس کے شر اور دھاندلی سے محفوظ رکھے گا۔ دوسرا بے حیاء آدمی ، چونکہ وہ شرم و حیاء کا پردہ خود پھار دیتا ہے اس لئے اس کی بے حیائی پر پردہ ڈالنا بھی جائز نہیں۔ تیسرا کم تولنے والا دوکاندار۔ اس کی بے ایمانی کو لوگوں کے سامنے ظاہر کردینا چاہیئے تاکہ وہ اس سے بچ کر رہیں۔ ان لوگوں کے علاوہ کسی اور آدمی کی غیبت کرنا بہر صورت گناہ ہے۔‘‘