غیر سماجی عناصر کو پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دینے کا انتباہ ، پولیس کو عوام دوست بنانے ، وی ستیہ نارائنا کا عہد
حیدرآباد ۔ 10 ۔ نومبر : ( نمائندہ خصوصی) : حالیہ عرصے میں شہر کے مختلف مقامات پر غیر قانونی سرگرمیوں ، شرپسندانہ کارروائیوں اور مجرمانہ حرکتوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے ۔ تاہم اب ایسے غیر سماجی عناصر کی خیر نہیں ہے ۔ جیساکہ ستمبر اکٹوبر میں قتل و غارت کے کئی واقعات پیش آئے ۔ سود خوروں کے ظلم و جبر کی وجہ سے خود کشی اور قتل کے بھی کئی ایک معاملات سامنے آئے ہیں ۔ گذشتہ دنوں وٹے پلی میں بھی ایک سود خور نے مبینہ طور پر سراج نامی مسلم نوجوان کا قتل کردیا تھا ۔ اسی طرح حالیہ عرصے میں قتل کردینا ایک فیشن کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کمشنر آف پولیس حیدرآباد ایم مہیندر ریڈی نے وی ستیہ نارائنا کو ساوتھ زون کا ڈی سی پی مقرر کیا ہے جو ایسے عناصر کے خلاف سختی سے نمٹنے کا تجربہ رکھتے ہیں ۔ ڈی سی پی ساوتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا جنہوں نے جاریہ ہفتے ہی اپنے عہدے کا جائزہ حاصل کیا ہے ۔مسٹر نارائنا جن کا تعلق ضلع کرشنا آندھرا پردیش سے ہے نے سیاست کو بتایا کہ ان کی پہلی ترجیحات عوام کو پولیس سے جوڑنا ہے ۔ عوام میں یہ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ پولیس پیسے لے کر کام کرتی ہے ، حالانکہ یہ تصور یا یہ خیال غلط ہے اور ہم اس خیال اور پولیس کی اس شبیہہ کو بدلنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ ڈی سی پی نے پرانے شہر کے عوام سے اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ اطلاع ملی ہے کہ پرانے شہر میں ایسی کئی لڑکیاں ہیں جو تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بے روزگار ہیں ، لہذا وہ اس سلسلے میں بہت جلد پرانے شہر میں لڑکیوں کے لیے ایک ’ جاب میلہ ‘ منعقد کریں گے کیوں کہ چند دنوں قبل ایک جاب میلے میں انہوں نے لڑکیوں کی غیر معمولی تعداد کا مشاہدہ کیا تھا ۔ انہوں نے مکہ مسجد کا تفصیلی دورہ کیا اور کہا کہ انہیں بہت خواہش تھی کہ وہ مکہ مسجد جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد زبان اردو پر عبور حاصل کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ وہ یہاں کے عوام اور ان کی ترجیحات کو بہتر طور پر سمجھ سکیں ۔ عوام دوستی کی ایک مثال یہ ہے کہ کل ہی بعد نماز جمعہ انہوں نے اپنے ماتحت عملہ کے ساتھ بارکس گراونڈ جاکر وہاں کے نوجوانوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا اور عوام سے قریب ہونے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ایسے عناصر کو سکون سے نہیں رہنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب عوام کے لیے 24 گھنٹوں دستیاب رہیں گے ۔ عوام بے خوف و خطر اپنی شکایات درج کرواسکتے ہیں ۔ مسٹر ستیہ نارائنا نے مزید کہا کہ سود خوروں کے چنگل سے بچانے کے لیے انہوںنے غریب عوام کو بینک یا دیگر سرکاری ادارے سے چھوٹے پیمانے پر قرض فراہم کرانے کی کوشش کریں گے ۔ تاکہ خون چوسنے والے فینانسروں سے عوام محفوظ رہ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ وارننگ کے باوجود نہیں سدھرنے والے غنڈوں اور روڈی شیٹروں کے خلاف Priventive Detention Act ( PD act ) کے تحت کارروائی کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا جائے گا ۔ بعض مقامات پر سٹے کا کاروبار زوروں پر ہے اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ گرابرس ، فینانسرس ، روڈی شیٹرس اور سماجی مجرمین کے خلاف کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی ۔ تاہم اس کے لیے عوامی سطح پر بھی ہمت و جرات اور پولیس سے تعاون کی ضرورت ہوگی ۔ لہذا عوام کبھی بھی بے خوف خطر پولیس سے رجوع ہوکر شکایت کرسکتے ہیں ۔۔