دکان کا دروازہ بند ہونے کی صورت میں وہ باہر نہ نکل سکا ۔ وہ راستہ کی تلاش میںاِدھر ُادھر پھرنے لگا وہاں پڑی ایک آری سے وہ معمولی سا زخمی ہوگیا ۔ ایک تو وہ پھنس گیا پھر زخمی بھی ہوگیا اس نے غصے سے پلٹ کر آری پر پوری قوت سے ڈنک مارا آری کا بھلا اس کے ڈنک سے کیا بگڑتا بلکہ الٹا اس کا اپنا منہ زخمی ہوگیا اور خون بہنے لگا ۔ اب تو اس کا غصہ سے برا حال تھا اس نے آو دیکھا نہ تاو آری کو اپنے گرد لپیٹ کر اسے اپنے تئیں مارنے کی کوشش کی دوسرے دن برھئی نے جب دکان کھولی تو آری کے گرد لپٹے ایک بہت بڑے سانپ کو مردہ پایا جو کسی اور وجہ سے نہیں بلکہ محض اپنے طیش اور غصے کی بھینٹ چڑھ گیا تھا ۔ بچو! یہ کہانی اگرچہ بڑی مختصر سی ہے لیکن اس سے بڑا گہرا سبق ملتا ہے ۔ عقل و ذہن کے استعمال کے بجائے غصے اور طیش میں آکر کئے گئے ہر عمل کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے کسی کو اپنے سے کمتر اور کمزور نہ سمجھو ۔
٭٭٭٭٭