لندن ۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں ٹاور ہیملٹ کے مسلم میئر نے غزہ کے ساتھ اظہاریگانگت کرتے ہوئے فلسطینی پرچم ٹاؤن ہال پر لہرانے کا حکم دیا جس کے ساتھ ہی ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ میئر لطف الرحمن کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے رائے دہندوں سے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔ یہودی لیڈرس نے ان کی اس حرکت کو فرقہ وارانہ روابط کے لئے تباہ کن قرار دیا اور مقامی افراد نے کہا کہ میئر کو بین الاقوامی تنازعات پر نہیں بلکہ اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ لطف الرحمن ٹاور ہیملٹ لیبر پارٹی کے رکن تھے۔ وہ 2010ء میں پہلی مرتبہ راست منتخب ہونے والے میئر ہیں۔ تاہم ایک اسلامی انتہاء پسند گروپ سے مبینہ طور پر قریبی روابط کے الزامات کے بعد انہیں لیبر پارٹی سے خارج کردیا گیا تھا۔ لطف الرحمن نے ملبری پلیس میں واقع ٹاؤن ہال پر فلسطینی پرچم لہرانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس پر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ انہوں نے اس پرچم کی تصویر ٹوئیٹر پر پیش کی جس میں یہ پیام لکھا گیا تھا کہ غزہ کے ساتھ اظہاریگانگت کرتے ہوئے فلسطینی پرچم ٹاؤن ہال پر لہرایا جارہا ہے۔ ہم جنگ بندی اور امن کی تائید میں ایسا کررہے ہیں۔