خونریز سرحدی جھڑپوں کے ایک دن بعد کارروائی ۔ 220 فلسطینی باشندے زخمی
غزہ سٹی 14 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیل کی فوج نے آج کہا کہ اس نے آج صبح سے غزہ پٹی میں حماس کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کئے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس نے سرحدی احتجاج کے دوران ہوئی جھڑپوں کے بعد یہ کارروائی شروع کی ہے ۔ ان جھڑپوں میں ایک فلسطینی لڑکا ہلاک اور ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا تھا ۔ اسرائیلی فضائی حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جبکہ غزہ پٹی سے اسرائیل پر راکٹس اور مورٹار داغے گئے تھے ایک دن قبل سرحدی علاقوں میں پرتشدد احتجاج ہوا تھا اور اس میں کئی فلسطینی زخمی ہوئے تھے ۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ فوج کے لڑاکا جیٹ طیاروں نے جنوبی غزہ پٹی میں ایک مخصوص مقام کو نشانہ بناتے ہوئے کارروائی کی ہے ۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے ایسے مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے دہشت گردانہ حملے کئے جاتے ہیں۔ غزہ پٹی میں عینی شاہدین کے بموجب ان فضائی حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ تاہم ان حملوں کے نتیجہ میں حماس کے اقتدار والے اس علاقہ میں کچھ انفرا اسٹرکچر تباہ ضرور ہوا ہے ۔ فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملے کل سکیوریٹی سرحد کے قریب ہوئے پرتشدد فسادات ( احتجاج ) کے جواب میں شروع کئے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پٹی سے مسلسل ایسی کارروائیاں کی جا رہی ہیں جن کے نتیجہ میں اسرائیلی سرزمین پر مسلسل نقصانات ہو رہے ہیں۔ غزہ پٹی سے اسرائیلی حدود میں آتشیں غبارے بھی داغے جا رہے ہیں۔ ویڈیو فوٹیج میں بتایا گیا ہے کہ کل کی جھڑپوں کے دوران سرحدی علاقہ میں ایک فلسطینی لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القودرا نے بتایا کہ 15 سالہ لڑکا عثمان رمی ہالیس مشرقی غزہ سٹی میں ہلاک ہوا ہے ۔ وزارت نے کہا کہ اس احتجاج اور بعد کی جھڑپوں میں جملہ 220 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی جانب سے ایک طویل عرصہ سے علاقہ کے اسرائیلی مقاطعہ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور وہ اپنے چھوڑے گئے علاقوں کو واپسی کا حق چاہتے ہیں جبکہ اسرائیل انہیں ایسا کرنے سے روک رہا ہے ۔