غزہ سٹی ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کئی احتجاجی مظاہرین نے آج غزہ میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ اس کے پاس جنگ سے تباہ فلسطینی علاقہ کی تعمیر نو کیلئے رقم کی قلت ہے۔ تقریباً 200 احتجاجی مظاہرین غزہ سٹی میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرس کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے، یہ اقوام متحدہ کا فلسطینی مہاجرین کیلئے ادارہ ہے۔ انہوں نے ٹائرس جلائے اور سنگباری بھی کی۔ ’’ہم ابھی بے گھر ہیں‘‘ کا نعرہ احتجاجی مظاہرین لگا رہے تھے۔ بعض افراد نے عمارت میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد حماس کی پولیس نے جو اسرائیل کی ناکہ بندی کی شکار غزہ پٹی پر حکمران ہے، ان پر لاٹھی چارج کیا اور احتجاجیوں کو منتشر کردیا۔ ایک دن قبل اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے شعبہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران تباہ ہونے والے لاکھوں مکانوں کی از سر نو تعمیر سے قاصر ہے کیونکہ عطیہ دہندگان نے ادائیگی نہیں کی ہے اور ادارہ کے پاس رقم کی قلت ہے۔ 10,000 فلسطینی حماس۔اسرائیل 50 روزہ جنگ کے بعد سے بے گھر ہیں۔ اس جنگ میں 2200 فلسطینی اور 73 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے شعبہ نے کہا تھا کہ وہ بے گھر فلسطینیوں کیلئے رعایتوں میں تخفیف کرنے پر مجبور ہے، جنہیں متبادل رہائش گاہ فراہم کی گئی ہے۔ اس کے نتیجہ میں کثیر تعداد میں افراد اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکولس واپس ہونے پر مجبور ہوجائیں گے۔ اقوام متحدہ کے زیر انتظام پناہ گزین مراکز میں 12,000 فلسطین مقیم ہیں۔ از سر نو تعمیر کا کام بمشکل شروع ہوا تھا جبکہ ماہرین نے کہا تھا کہ اس کیلئے کئی برس درکار ہوں گے۔ بشرطیکہ اسرائیل غزہ پٹی کا اپنی 8 سال سے جاری ناکہ بندی میں نرمی پیدا کردے۔ حماس کے ایک عہدیدار نے ساحلی علاقوں کو انتباہ دیا ہے کہ یہاں تعمیر جدید نہ ہونے کی صورت میں یہ علاقے انتہا پسندوں کا مرکز بن جائیں گے۔