غزہ سٹی میں حماس کی فتح ریالی
غزہ ؍ قاہرہ ؍ یروشلم ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں تیسرے دن بھی جنگ بندی کے باعث عوام کو کسی قدر راحت ملی ہے لیکن مستقل جنگ بندی کے تعلق سے ہنوز کوئی قطعی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ غزہ سٹی میں حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے ریالی سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کیساتھ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور جب تک غزہ کی ناکہ بندی کا ختم کرنے کا حماس کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا، ہمارے جنگجو ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ حماس کے عہدیدار مشیرالمصری نے ہماری اُنگلیاں ٹریگر پر ہیں اور ہمارے راکٹس کا نشانہ تل ابیب کی سمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں اور یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔غزہ سٹی میں ہزاروں افراد نے کامیابی کا جشن مناتے ہوئے نکالی گئی اس ریالی میں حصہ لیا اور وہ ’’مزاحمت جاری رہے‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
دوسری طرف وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو اور وزیر دفاع نے اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کو کسی بھی امکانی صورتِ حال کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا ہے، کیونکہ اسرائیل کو حماس کے حملے پھر شروع ہونے کا خطرہ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نتن یاہو اور وزیر دفاع موشے یالون نے فوج کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل پر دوبارہ حملے کئے گئے تو ہماری فوج اس کا جواب دے گی۔ اسرائیل اور حماس کے مابین 72 گھنٹوں کی جنگ بندی میں مزید توسیع کے مسئلہ پر ایک بار پھر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ دونوں ہی تصادم کی راہ پر گامزن ہوگئے ہیں۔ یہ ادعا کیا گیا ہے کہ اسرایل نے 72 گھنٹوں کی جنگ بندی کو غیر مشروط طور پر توسیع دینے سے اتفاق کرلیا ہے جبکہ کہا گیا ہے کہ حماس نے اس تعلق سے ابھی تک کوئی معاہدہ ہونے سے انکار کردیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ہنوز جنگ کیلئے تیار ہے ۔ 72 گھنٹوں کی جنگ بندی جمعہ تک کیلئے ہے اور یہ کوششیں کی جا رہی ہیں کہ جنگ بندی کو توسیع دی جاسکے ۔
ایک ماہ کی اسرائیلی جارحیت اور وحشتناک بمباری میں 1,900 فلسطینی جاں بحق ہوگئے تھے جن میں اکثریت معصوم بچوں کی اور عام شہریوں کی تھی ۔ اسرائیل میں 67 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 64 سپاہی شامل ہیں۔ اسرائیل کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ان کے ملک نے جنگ بندی کو جمعہ کی مہلت کے آگے بڑھانے کیلئے تیار ہے اور بات چیت میں اس نے اس تجویز سے اتفاق بھی کرلیا ہے ۔ عہدیدار کا یروشلم پوسٹ نے یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ اسرائیل نے 72 گھنٹوں کی غیر مشروط جنگ بندی کو قبول کرلیا ہے اور وہ اس غیر مشروط جنگ بندی کو مزید وسعت دینے کیلئے بھی تیار ہے ۔ اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ منگل سے تین دن کیلئے جنگ بندی نافذ کی جانی چاہئے جو جمعہ تک نافذ رہیگی ۔ تاہم حماس کے ڈپٹی لیڈر موسی ابو مرزوق نے ‘ جو قاہرہ میں جنگ بندی کیلئے جاری بات چیت میں حصہ لینے والے وفد کا حصہ ہیں ‘ اس بات کی تردید کی کہ جنگ بندی میں توسیع کیلئے کسی طرح کا معاہدہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا ہے کہ جنگ بندی کیلئے ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے ۔ حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے بھی کہا کہ جنگ بندی میں توسیع کی کوئی بھی خبر درست نہیں ہے ۔
امریکی نمائندہ کی قاہرہ آمد
اسرائیل ۔ فلسطین مذاکرات کیلئے امریکہ کے خصوصی کارگزار نمائندہ فرینک لووینسٹین آج قاہرہ پہونچے جہاں وہ عارضی جنگ بندی میں توسیع کے سلسلے میں مصر کے وزیر خارجہ اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔ ا س دوران صدر امریکہ براک اوباما نے ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت اور وحشتناک حملو ںکی پرزور مدافعت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک راکٹ اور دہشت گرد حملوں کو اپنے شہروں پر برداشت نہیں کرتا ۔ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی وکالت کی ۔ انہوں نے کہا کہ حماس سے انہیں کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔